نعتِ شہِ دیں کا مجھے یارا تو نہیں ہے

چپ بیٹھ رہوں یہ بھی گوارا تو نہیں ہے صدیوں سے ہزاروں نے لکھا وصفِ نبی پر یکجا بھی کریں سب کو تو سارا تو نہیں ہے چمکا رخِ ہستی ہے زِ انوارِ محمد مہتابِ جہاں تاب ہے تارا تو نہیں ہے انسان کے دکھ درد کبھی مٹ نہیں سکتے بِن اس کی اطاعت کئے […]

نبی کی نعت لکھیں تھا نہ حوصلہ ہم کو

پہ فرطِ شوق نے مجبور کر دیا ہم کو صفِ رسل میں دکھائی دیا بڑا ہم کو بذاتِ مصطفوی ناز ہے بجا ہم کو نصیب دامنِ رحمت ہو آپ کا ہم کو اب اور چاہئے سچ پوچھئے تو کیا ہم کو نبی ملا تو خدا کا پتہ چلا ہم کو جب اس کی راہ چلے […]

یہ دل پر فضلِ ربی کا اثر ہے

کہ محوِ مدحتِ خیر البشر ہے کہے صلِّ علیٰ ہر ایک سن کر محمد نام پیارا کس قدر ہے وہ فخرِ انبیاء محبوبِ رب وہ سرِ عرشِ بریں بھی جلوہ گر ہے رفیع الذکر ہے وہ کملی والا بہر سو تذکرہ آٹھوں پہر ہے نہیں کچھ جز مصلیٰ اور بستر اثاثُ البیت کتنا مختصر ہے […]

سانحۂ اجودھیا (شہادتِ بابری مسجد)

زخم خوردہ ہوا دل اشک چکیدہ آنکھیں پڑھ کے منحوس خبر قلب سے نکلی آہیں کام ہندو نے جنوں خیز و دل افگار کیا بابری مسجدِ ذیشان کو مسمار کیا تودۂ خاک میں تبدیل وہ شہکار کیا مسلمِ ہند کو آمادۂ پیکار کیا منہدم کر کے ستم پھر کہ اسی کے اندر رام کے نام […]

نعت گوئی میں ہے اک طرفہ مزا کہتے ہیں

تجربہ ہم کو بھی ہے لوگ بجا کہتے ہیں نامِ نامی کو ترے پیار بھرا کہتے ہیں سنتے ہی صلِّ علیٰ صلِّ علیٰ کہتے ہیں حسنِ صورت کو ترے ہوش ربا کہتے ہیں زہے سیرت جسے قرآں بخدا کہتے ہیں مشکبو ایسی تری زلفِ دوتا کہتے ہیں ہیچ ہے مشکِ ختن مشکِ خطا کہتے ہیں […]

جس کا جو شغل ہے رہتا ہے اسی میں مشغول

ہے خوشا دل کو مرے مشغلۂ نعتِ رسول عالموں سے بھی سنا اور یہی ہے منقول آپ ہیں علتِ غائی یہ جہاں ہے معلول مرحبا خالقِ اکبر سے ثنا ہے منقول اللہ اللہ رے اخلاقِ رسولِ مقبول وہ صحیفہ کے ہے موسوم بنامِ قرآں اہلِ عالم کو ہوا آپ کے ہاتھوں موصول میں سخن ساز […]

مائلِ مدحت ہے آج اپنی طبیعت مرحبا

لکھ رہا ہوں آج میں نعتِ شہِ ہر دو سرا چاند نکلا جب کہ وہ بر مطلعِ ام القریٰ اس نے روئے دہر کو یکسر مطلّا کر دیا اٹھ گیا دستِ خدا جب آپ کا پیشِ خدا پاؤں میں ان کے گرا پھر آدمی فاروقؓ سا ہے سمندر حکمتوں کے موتیوں کا مرحبا اپنی امت […]

لکھتا ہی رہوں سیدِ کونین کی مدحت

اللہ کرے مجھ کو یہ توفیق عنایت مخلوق میں اول ہے مسلّم یہ روایت بعثت میں وہ آخر ہے یہ اللہ کی حکمت بعد آپ کے لاریب ہوئی ختم نبوت پرّاں ہے عَلم آپ کا تا روزِ قیامت قرآں کا معلم ہے وہ بے داغ ہے سیرت صدقے ہے صداقت تو نثار اس پہ امانت […]

قلب یکسو ہے مرا عالمِ تنہائی ہے

نعت لکھنے پہ طبیعت مری آج آئی ہے تنِ سیمیں پہ فدا حسن ہے رعنائی ہے جس نے دیکھا نہیں وہ بھی ترا شیدائی ہے شبِ معراج سے معلوم ہوا ہے ہم کو خلوتِ عرش میں تیری ہی پذیرائی ہے تیری صورت تری سیرت تری فطرت یکتا بارک اللہ تری ذات میں یکتائی ہے روحِ […]

روح کی بالیدگی اور دل کی فرحت کے لئے

نعت لکھتا ہے یہ احقر اس ضرورت کے لئے تا قیامت ساری دنیا کی ہدایت کے لئے آئے سرکارِ دو عالم اس ضرورت کے لئے چاہئے تھا اک نبی ختمِ نبوت کے لئے چن کے بھیجا رب نے ان کو اس ضرورت کے لئے اک نبی آنا تھا نبیوں کی امامت کے لئے بعثتِ محبوبِ […]