جب نام لیا میں نے شہنشاہِ عرب کا

فی الفور لیا نطق نے بوسہ مرے لب کا وہ نورِ نظر راحتِ دل بنتِ وہب کا محبوبِ خداوند ہے محبوب ہے رب کا مشہور زمانہ میں ہے امی وہ لقب کا ہر قول مگر اس کا ہے شہ پارہ ادب کا نقشہ ہے مرے ذہن میں معراج کی شب کا چمکا ہے سرِ عرش […]

آقائے دوجہاں کی لب پر جو گفتگو ہے

ہے جان و دل معطر ہر سانس مشکبو ہے بلبل میں خوش نوائی پھولوں میں رنگ و بو ہے رونق تمہارے دم سے در بزمِ کاخ و کو ہے حسن و جمال قرباں جس پر ہوئے وہ تو ہے محفل میں خوبروؤں کی سب سے خوبرو ہے یک شمۂ تصنع اس میں نہ کچھ غلو […]

سودائے عشقِ شاہِ مدینہ جو سر میں ہے

ہر خاص و عام جانبِ طیبہ سفر میں ہے دنیائے آب و گل میں وہ آئے تھے صبح دم کیف و سرور و نور یونہی تو سحر میں ہے رطب اللساں ہے خالقِ کونین مرحبا وہ حسنِ خلق اف مرے پیغامبر میں ہے ام الکتاب آپ کی ہے معدنِ حِکَم اک حکمتِ خفی کہ جلی […]

ثنائے پاک لکھنے پر طبیعت میری جب آئی

بیک دم روح و تن میں آ گئی طرفہ توانائی مرے اس خاکداں میں اس نے کی جب جلوہ فرمائی زمیں و آسماں سے اک صدائے مژدہ باد آئی شگوفے مسکرائے گل ہنسے بلبل بھی اترائی وہ کیا آئے گلستاں میں بہارِ جاوداں آئی اسی کے واسطے محفل وَ کارِ محفل آرائی نبوت جس کی […]

فکر دوں پرواز ہے عقلِ بشر محدود ہے

کیسے تکمیلِ ثنا ہو راستہ مسدود ہے اس نے سمجھایا ہمیں اللہ بس معبود ہے خالقِ ہر شے ہے مالک ہے وہی مسجود ہے لعل و یاقوت و زمرد سیم و زر بے سود ہے گر وہی حاصل نہ ہو جو گوہرِ مقصود ہے دیں کا اس کے بول بالا ہو تو ہے جنت نظیر […]

اے اشہبِ قلم یہ ہے نعتِ شہِ شہاں

چھوڑوں گا ایک لمحہ بھی تجھ کو نہ بے عناں سرتاجِ انبیاء ہے وہ سرخیلِ مرسلاں محبوبِ رب ہے اور وہ مخدومِ بندگاں مضمونِ دوجہاں کا ہے وہ حاصلِ بیاں ہے بزمِ کن فکاں میں وہ مقصودِ کن فکاں ہے ذات اس کی رونقِ معمورۂ جہاں اس کے ہی دم قدم سے منور ہے خاکداں […]

کیفِ یادِ حبیب زیادہ ہے

نعت لکھنے کا آج ارادہ ہے قابلِ فخر شاہ زادہ ہے از براہیمی خانوادہ ہے نیک خو ہے مزاج سادہ ہے شان و منصب میں سب سے زیادہ ہے ہر سخن دلنشیں ہے سادہ ہے وحی رب سے کہ استفادہ ہے تنِ اطہر پہ جو لبادہ ہے کس قدر ستر پوش و سادہ ہے معتدل […]

یادِ نبی سے میرے تصور میں جزر و مد

نغمہ طرازِ نعت ہوں یا رب میں المدد فرماں روائے کون و مکاں سے ہے مستند شاہی حضورِ پاک کی ممتد ہے تا ابد دانشوروں کو بھی نہیں یارائے ردّ و کد قولِ نبی بحکمِ خدا آخری سند ق مدفون جس زمیں میں ہے پاکیزہ وہ جسد جس جا ہے نور پاشِ پُر انوار وہ […]

یادِ شہِ دو عالم سے دل میں ہے چراغاں

پھر آج مرحبا ہوں اس کے لئے ثنا خواں وہ خاتمِ نبوت وہ تاجدارِ ذیشاں وہ قبلۂ دو عالم و کعبۂ دل و جاں وہ فخرِ مرسلیں ہے وہ نازِ پاک بازاں وہ نورِ انجمن ہے وہ شمعِ بزمِ خاصاں دیکھے تو کوئی کیونکر ان کا وہ روئے تاباں رعب و جمال سے ہے سب […]

یاایُّھَا الرّسولُ و یا ایّھُا النّبی

مدحت سرا ہے آپ کا ادنیٰ یہ امتی اپنی جگہ پہ خوب تھا گو حسنِ یوسفی لیکن ترے جمال کی اللہ رے طرفگی تو مصطفیٰ ہے تیری نبوت ہے آخری مختص ہے تجھ سے اب تو زمانہ کی رہبری مبعوث اپنے دور میں ہوتے رہے نبی تجھ سے نہیں کسی کو پہ دعوائے ہمسری چھائی […]