میری زباں پہ منقبتِ بو ترابؓ ہے

خورسند دل مرا ہے خوشی بے حساب ہے پایا نبی سے شیرِ خدا کا خطاب ہے معروف وہ بہ کنیتِ بو ترابؓ ہے نگہِ رسولِ پاک کا وہ انتخاب ہے خاوندِ نورِ عینِ رسالت مآب ہے نورِ نبی پاک سے یوں بہرہ یاب ہے جیسے ضیائے مہر سے یہ ماہتاب ہے سر چشمۂ علوم سے […]

دلِ بے تاب ہوا چشم زدن میں پُر تاب

آ گیا لب پہ جو ذکرِ عمر ابن الخطابؓ پایا فاروقؓ کا اس فرد نے حسنِ القاب مرحبا وہ شہِ کونین کا ساتھی نایاب آرزو مند ہوا جس کا نبی بے تاب تھا قریشی وہ یہی تھا وہ یہی دُرِّ ناب دلِ تاریکِ عمرؓ نورِ نبی سے ضو تاب جیسے خورشید کی کرنوں سے ہو […]

آئینہ دل کا ہے پھر چہرہ نمائے صدیقؓ

پھر عقیدت کو ہوا شوقِ ثنائے صدیقؓ قابلِ رشک ہے تقدیرِ رسائے صدیقؓ ہے نبوت کی زباں مدح سرائے صدیقؓ جو پیمبر کی نوا وہ تھی نوائے صدیقؓ جو پیمبر کی رضا وہ تھی رضائے صدیقؓ تھی سکوں بخش پیمبر کو لقائے صدیقؓ اللہ اللہ وہ کیا ہو گی ادائے صدیقؓ اپنے کاندھوں پہ محمد […]

مرا نبی

وہ آمنہ کے جگر کا ٹکڑا وہ بی حلیمہ کا دست پرور وہ بندہ پرور غریب پرور تمام اہلِ جہاں کا سرور وہ افتخارِ ہر ابنِ آدم , زہے مقدر مرا نبی ہے وہ جس کی صورت پہ حسن قرباں وہ جس کی سیرت ہو عین قرآں وہ جس کے اوصاف ہیں ستودہ کہ جس […]

میرا نبی وہ ہے کہ محمد کہیں جسے

حسن و جمال وہ ہے کہ بس دیکھتا رہے رعب و جلال وہ ہے کہ دیکھا نہ جا سکے سیرت وہ مرحبا ہے کہ قرآن ہی لگے اوصاف اس قدر کہ ہیں دفتر بھرے پڑے میرا نبی وہ ہے کہ محمد کہیں جسے شمعِ ہدیٰ ہے چاروں طرف اس کی ہے ضیا وہ جلوہ گاہِ […]

ثنا خوانِ محمد پتّہ پتّہ ڈالی ڈالی ہے

کہ خود توصیف اس نے کی ہے جو گلشن کا مالی ہے تری صورت خدا نے نور کے سانچے میں ڈھالی ہے ترا اخلاق اونچا ہے ترا کردار عالی ہے تیری سیرت مطہر ہے، منوّر ہے، نرالی ہے تری تعلیم پاکیزہ ترا اسوہ مثالی ہے سرِ عرشِ بریں پہنچی ہوئی وہ ذاتِ عالی ہے شبِ […]

رقصاں ہے روح و تن میں مرے موجۂ طرب

غلطاں ہوں آج میں بہ ثنائے شہِ عرب خطبہ ہو یا دعا ہو کہ شہ پارۂ ادب ذکرِ رسولِ پاک ہے بعدِ ثنائے رب اس طرح سے نماز پڑھی اس نے ایک شب خود تھا امام اور نبی مقتدی تھے سب شیرِ وغا ہے دن میں وہ طاعت گزارِ شب اپنے ہر اُمّتی کے لیے […]

شعور و عقلِ بشر کی عیاں ہے مجبوری

ثنائے سرورِ عالم ہو کس طرح پوری ہے دور شہرِ مدینہ تو یہ ہے مجبوری پر اس کی یاد میں حائل نہ ہو سکے دوری خجل ہو ماہِ منوّر وہ چہرۂ نوری وہ بوئے زُلفِ دوتا ہے کہ ہیچ کستوری فروغِ نور سے منظر ہے دیدنی دل کا جب ان کی یاد کی جلتی ہو […]

میں رہوں نغمہ طرازِ شہِ دیں حینِ حیات

المدد خالقِ کونین و مجیب الدعوات اس کے اقوال سے واضح ہوں خدا کی آیات اسوۂ پاک پہ چلنے سے ملے راہِ نجات پنجگانہ کی ملی آپ کو شاہی سوغات بھول سکتے نہیں ہم آپ کی معراج کی رات جلوہ گستر سرِ محفل وہ ہوا ہے جب سے مل گیا خاک میں سب سحر و […]

دل آج مرا منہمکِ کارِ ثنا ہے

اس بندۂ عاجز پہ یہ احسانِ خدا ہے لاریب کہ جس روز سے یہ چاند چڑھا ہے ظلمت کی قبا چاک ہے بارانِ ضیا ہے از قولِ ” لَقَد مَنَّ ” پتہ مجھ کو چلا ہے بعثت شہِ کونین کی اک خاص عطا ہے ظلمت کدۂ دہر میں وہ شمعِ ہدیٰ ہے ہر طالبِ منزل […]