آپ سے مل گیا ہے وقارِ جدا

عود و عنبر نے پایا خمارِ جدا عظمتِ مصطفٰی سب جہاں سے الگ جو لحد میں بھی ہے غم گسارِ جد مصطفیٰ کے لیے دانت کر کے فدا ’’ قرنی ‘‘ دیکھو ذرا ہے نثارِ جدا ارضِ رب پر بسی لاکھ گو ہیں مگر جس نے کلمہ پڑھا سو سمارِ جدا آپ کی فوج سے […]

ہر اک ذرے میں احمد کا گزر ضو بار باقی ہے

مدینے میں جہاں جاؤں وہاں دیدار باقی ہے رواں سانسوں کی مالا میں نہاں احمد کا مسکن ہے دھڑکتے دل کی شوکت میں وہی دلدار باقی ہے مرے احمد کہیں گے حشر میں امت کی بخشش کا شفاعت حشر میں کرنے کا اک پِندار باقی ہے لحد میں غم گسارِ دل فگاراں ہی سہارا دے […]

درود چشم اور گوش پر کبھی صبا سے سن

سلام زلف اور گال پر کبھی خدا سے سن درود آل پر بلال پڑھ گئے ہیں جس طرح سلام اس غلام کا ہے آل پر ہوا سے سن درود مصطفٰی کی ہر پلک کی ہر جھپک پہ ہے سلام ان کی ریش پر ہوا کا سن فضا سے سن درود پڑھ کے مصطفٰی سے ہر […]

’’ حضور آپ کی سیرت کو جب امام کیا ‘‘

تو ہر قدم پہ جہاں نے مجھے سلام کیا مرے شعور میں لفظوں کے پھول کھلنے لگے جھکی جبینِ قلم تو بہ صد کلام کیا جہاں میں ایک بلالی وفا کو دیکھا ہے وہ خوش نصیب جسے آپ نے غلام کیا جہاں فضائے کدورت سے حبس ہوتا رہا وہاں حضور نے الفت کا فیض عام […]

معطر معطر پسینہ ہے ان کا

مطہر معنبر مدینہ ہے ان کا خدا کا کہا بولتے ہیں ہمیشہ خدا کا یہ قرآں قرینہ ہے ان کا نہیں ڈوب سکتا مجھے یہ یقیں ہے میں بیٹھا ہوں جس پر، سفینہ ہے ان کا منائیں گے میلاد ہم جس مہینے وہ خوشیوں کا محور، مہینہ ہے ان کا عقیق اور نیلم بنے اُن […]

خدایا مصطفٰی سے تو ملا دینا حقیقت میں

غمِ فرقت مرے دل سے مٹا دینا حقیقت میں جدائی کو میں سہ سہ کر نہ مر جاؤں کبھی مولا مرے دل کے سبھی دکھڑے گھٹا دینا حقیقت میں سلیقہ دے کوئی ایسا چلا جاؤں مدینے میں لگا کر پر مدینے تک اڑا دینا حقیقت میں معنبر جو ہوائیں تھیں کبھی فیضِ رسالت سے مجھے […]

نہ اِس جہاں میں نہ اُس جہاں میں

حضور جیسا نہیں زماں میں گھڑی جو محشر کی آئے یا رب نبی کی رکھنا مجھے اماں میں لکھوں میں جیسا بھی جو بھی یا رب سُرور کر دے مرے بیاں میں نبی کی فرقت کا جو نشہ ہے وہ روز پاتا ہوں میں فغاں میں جھکا ہوں جب سے نبی کے در پر بہار […]

’’ آپ کی یاد آتی رہی رات بھر ‘‘

نیند آنکھوں سے جاتی رہی رات بھر میں نے جیسے ہی چوما کبھی نقشِ پا اک مہک جی لبھاتی رہی رات بھر کس طرح سامنا ان سے کر پائے گی آنکھ آنسو بہاتی رہی رات بھر آپ کی نعت بنتی رہی سازِ دل جو زباں گن گناتی رہی رات بھر مل سکوں خواب میں یا […]

خوشبو جو مل گئی ہے یہ زلفِ دراز سے

وہ لطف ہم نے پایا ہے عشقِ مجاز سے کھانا بھی کھا رہا ہوں یہ ان کے کرم سے میں سب کچھ یہ مل رہا ہے مجھے بے نیاز سے عشقِ نبی نے کر دیا ہم دوشِ آسماں فرشِ زمیں بھی حیراں ہے میرے فراز سے کر دیتا خاک مجھ کو جلا کر مرا عمل […]

سو بار گناہوں سے جو دل اپنا بچائے

تب آقا سے ملنے کو مدینے میں وہ جائے منکر کی صفوں میں جو لیا نام نبی کا دشمن وہ ہوا دل سے مرا بیٹھے بٹھائے رہتا ہے مرے دل میں یہ ارمان ہمیشہ اے کاش مدینے کی کوئی بات سنائے قسمت کا سکندر ہے مقدر کا دھنی ہے میلاد کی محفل سے جو گھر […]