یہ جو پھولوں میں تازگی ہے ابھی

وہ مرے خواب دیکھتی ہے ابھی اک تو معصوم سی وہ لڑکی ہے اور محبت نئی نئی ہے ابھی میں تو کب کا بھلا چکا اس کو وہ مگر مجھ کو سوچتی ہے ابھی کوئی دل میں پکارتا ہے مجھے ایک آواز گونجتی ہے ابھی ترا دریا اتر چکا لیکن میری آنکھوں میں تشنگی ہے […]

یہ نارسائی کی ڈوریں تو کٹ گئیں مجھ سے

مگروہ رونقیں کچھ دور ہٹ گئیں مجھ سے تمہارا قرب بھی کیا چیز تھا مگر افسوس اخیر وقت میں سانسیں بھی گھٹ گئیں مجھ سے میں اک غبار ِتمنائے سوز ِ غم طلبی تمام شہرکی دیواریں اٹ گئیں مجھ سے وہ ہاتھ شرم و حیا کے سبب بندھے ہوئے تھے سو یوں ہوا کہ وہ […]

یہ وحشتوں کی جو تاثیر میری آنکھ میں ہے

کسی سراب کی تصویر میری آنکھ میں ہے تو اپنے خواب کو آئینہ عدو میں نہ بو کہ تیرا خطہءِ تعبیر میری آنکھ میں ہے ہنسا جو تجھ پہ کبھی آئینہ ، مجھے ملنا ترے جمال کی توقیر میری آنکھ میں ہے اسی لیے کوئی منظر مجھے نہیں بھاتا کسی نظر کا بجھا تیر میری […]

اس کے پہلو میں بھی نہ آئی نیند

ہم کو بھائی نہیں پرائی نیند مجھ کو کس خواب نے جگایا تھا میری کس خواب نے اڑائی نیند ہجرت و ہجر کی چتاؤں میں ہم نے اک عمر تک جلائی نیند اک اندھیرے میں چاند لہرایا اور آنکھوں میں مسکرائی نیند جانے کس وقت سو گیا تھا میں جانے کس کیفیت میں آئی نیند

اسے بھی روک لیا، خود بھی چل نہیں رہا ہوں

سفر بھی کیا ہو کہ میں خود سنبھل نہیں رہا ہوں کوئی چراغ مری جستجو میں جل رہا ہے میں آفتاب ہوں لیکن نکل نہیں رہا ہوں ہزاروں مشکلیں درپیش آ رہی ہیں مجھے مگر یہ کم ہے کہ رستہ بدل نہیں رہا ہوں مجھے چراغوں میں کرتا نہیں شمار کوئی دھواں تو اٹھتا ہے […]

الگ میں سب سے،کہانی بھی ہے الگ سب سے

سو مجھ کو خاک اڑانی بھی ہے الگ سب سے بدن سے روح نکل کر سما گئی تجھ میں مری یہ نقل مکانی بھی ہے الگ سے سب سمندروں میں نہیں دشت کی طرف اترا یہ میری آنکھوں کا پانی، بھی ہے الگ سب سے ملا ہے دردِ محبت بھی اک زمانے کے بعد مجھے […]

اپنے آہنگ سے جدا نہ بنا

میری تصویر کو نیا نہ بنا غم کی ترسیل ہے بجا لیکن میری آنکھوں کو بھیگتا نہ بنا تو بنا شوق سے مری آنکھیں اپنی آنکھوں کو آئنہ نہ بنا مجھ کو جلنے دے اپنی آگ میں بس تو سرھانے مرے دیا نہ بنا خاک رکھ دی ہے چاک پر تیرے تیری مرضی ہے اب […]

بس ایک بار ہی دیکھیں نقاب میں آنکھیں

ہر ایک رات رہیں پھر تو خواب میں آنکھیں بس ایک خواب کے باعث ہی آ گئیں ہیں مری کئی دنوں سے مسلسل عذاب میں آنکھیں ہزار ایک نظر میں جنہیں سوال ملیں خموش ہیں وہ کہیں کیا جواب میں آنکھیں ڈر ے ڈرے سے، وہ سہمے ہوئے سے خال و خد مجھے حسین لگیں […]