سجا رہا ہے جو اب دل کے آئنے میں مجھے
وہ چھوڑ جائے گا اک روز راستے میں مجھے بھلا کے اس کو میں سب کچھ ہی بھول بیٹھا تھا سو اُس کو لانا پڑا پھر سے حافظے میں مجھے طلسمِ شب میں گھلی جب حسیں بدن کی مہک جدا لگا تھا ترا لمس ذائقے میں مجھے تو کیا ثبوت نہیں ہے چراغ ہونے کا […]