ہم فقیروں پر سخی کا پھر کرم ہونے کو ہے
خوش نصیبی پھر ہمارے ہم قدم ہونے کو ہے شاہِ محبوباں کے درکی حاضری ہو گی نصیب قافلہ اپنا رواں سوئے حرم ہونے کو ہے رحمتِ باری برسنے کا ہے موسم پھر قریب جوئے سر شاری یہ اپنی چشمِ نم ہونے کو ہے ہے درودی ساعتوں کا قریۂ جاں پر نزول باصرہ افروز وہ قرآں […]