عشقِ محبوبِ خدا جب دل میں پنہاں ہو گیا

ایک اک گوشہ مرے دل کا فروزاں ہو گیا ان کی یادیں ان کی الفت ان کی رحمت پر نظر کچھ تو میرے پاس بھی بخشش کا ساماں ہو گیا عرش کے جلوے نظر آنے لگے ہیں فرش پر جب سے وہ ماہِ نبوّت جلوہ ساماں ہو گیا اے شہِ خوبانِ عالم تیرے جلوؤں کے […]

نکلی نسیم صبح جو ان کے دیار سے

گلشن تمام لگنے لگے مشک بار سے جانے لگیں جو قافلے آقا کے شہر کو پوچھے تو کوئی حال دل بے قرار سے لب پر نبی نبی ہے تو دل میں نبی نبی نکلے یہی نفس کے مرے تار تار سے قبضہ مرے نبی کا ہے کل کائنات پر باہر نہیں ہے ایک بھی شے […]

کتنا بلند پایہ ہے دربارِ مصطفےٰ

’’روح الامیں ہیں غاشیہ بردارِ مصطفےٰ‘‘ دلکش ہیں ، دل پذیر ہیں اطوارِ مصطفےٰ قرآں کا ترجمان ہے کردارِ مصطفےٰ جان قمر ہے تابش رخسارِ مصطفےٰ عنبر فشاں ہیں گیسوئے خمدارِ مصطفےٰ نکلے سفر کو ، تھم گیا کونین کا نظام کیا اہتمام ہے پئے دیدارِ مصطفےٰ مہتاب و آفتاب ، ستاروں کی شکل میں […]

جلوۂ حق سے ہے پُر نور تمہاری چوکھٹ

یوں ہے رشک جبل طور تمہاری چوکھٹ جمع رہتے ہیں یہاں جن و ملائک انساں دونوں عالم میں ہے مشہور تمہاری چوکھٹ کیف آگیں کئے رہتی ہے مشام جاں کو بوئے جنت سے ہے معمور تمہاری چوکھٹ میں کہیں بھی رہوں اے سرور عالم لیکن آنکھ سے ہوتی نہیں دور تمہاری چوکھٹ کوئی دیوانہ کہے […]

دل میں جو الفت محبوب احد رکھتے ہیں

اپنی بخشش کی وہی لوگ سند رکھتے ہیں اپنے آقا کی مدد پر ہے بھروسہ ہم کو کب کسی اور سے امید مدد رکھتے ہیں یہ غلامان شہ دیں ہیں حقارت سے نہ دیکھ تاجداروں سے بلند اپنے یہ قد رکھتے ہیں میرے آقا کی عطاؤں کا نہیں کوئی جواب کب روا اپنے سوالی پہ […]

مجھ کو بھی بلا لیجے سرکار مدینے میں

دیدار سے ہو جاؤں سرشار مدینے میں ادنیٰ سا اشارا بھی ہوجائے اگر آقا لے کر میں پہنچ جاؤں گھر بار مدینے میں کیونکر نہ مثالی ہو ہر چیز مدینے کی ہے خالق عالم کا شہکار مدینے میں کچھ عقل و خرد پر ہی موقوف نہیں لوگو ! دیکھا ہے جنوں کو بھی ہشیار مدینے […]

رسول کون ومکاں ہے دل آئینے میں روشن جمال تیرا

قسم خدا کی ہمارے اوپر کرم ہے یہ لازوال تیرا نہ جانے کتنے گلاب پیکر فلک نے دیکھے زمیں پہ ابتک اسے بھی حیرت ضرور ہوگی نہ دیکھا مثل و مثال تیرا ہزاروں چہرے چمک رہے ہیں مرے تصور میں یوں تو لیکن ملا ہے کس سے وہ کیف و مستی جو دے رہا ہے […]

عشق میرا شہ طیبہ سے جو مربوط ہوا

میری بخشش کا وسیلہ بڑا مضبوط ہوا حُبّ مولا کے لیے طاعت محبوب ہے شرط قرب حق انکے تقرب سے ہی مشروط ہوا جسکے سینے میں نہ ہو سرور کونین کا عشق ہوں عمل کتنے بھلے پھر بھی وہ مغلوط ہوا نام اللہ کا بے نقطہ ہے یہ بھی دیکھو نام محبوب’ محمد‘ کہاں منقوط […]

تجھ کو دلِ فسردہ جو تسکین چاہیے

ہونا بس ان کی یاد میں غمگین چاہیے آئیں گے وہ ضرور مگر ایک شرط ہے سوز وفا سے قلب کی تزئین چاہیے جو مست جام عشق رسول کریم ہے اس کی پناہ لے لے اگر دین چاہیے ہم کیوں تلاش ضابطۂ زندگی کریں ہم کو نبی کے عشق کا آئین چاہیے وقت اجل عزیزو […]

بصد تضرع ، قدم قدم پر ادب کے سجدے لٹا رہے ہیں

نبی کے شہر کرم کی جانب نبی کے دیوانے جا رہے ہیں نبی کے روضے کے سامنے ہیں نبی کے لطف و کرم کے صدقے لگے ہیں دل پر جو داغ عصیاں ہم آنسوؤں سے مٹا رہے ہیں جو دل بچھائیں در نبی پر جو خاک طیبہ سجائیں سر پر دعا و تبریک کے تحائف […]