جو تری چشمِ التفات میں ہے

وہ حصارِ نوازشات میں ہے میں ہوں محوِ ثنائے شاہِ زمن فکر باغِ تجلیات میں ہے اور کچھ سوجھتا نہیں مجھ کو نعت ہی نعت کائنات میں ہے میرے سرکار کی پناہ میں آئے جو گھرا سیلِ حادثات میں ہے چھڑ گیا تذکرہ تبسم کا نور بزمِ تصورات میں ہے شاہِ بطحا کی مہربانی سے […]

حب احمد سے دلوں کی کھیتیاں سر سبز ہیں

آب رحمت کے اثر سے کشتِ جاں سر سبز ہیں جس جگہ رکھے رسول اللہ نے اپنے قدم ہو گئے آباد ویرانے مکاں سر سبز ہیں مل گیا جنکو غسالہ سرور کونین کا آج تک سوکھے نہیں وہ گلستاں سر سبز ہیں گنبدِ خضرا کی ہریالی کا سارا فیض ہے شہر سب شاداب ہیں سارے […]

ندیمِ مصطفیٰ صدیقِ اکبر

ہمارے پیشوا صدیقِ اکبر سنا ہے جب سے لا تحزن نبی سے غموں سے ہیں رہا صدیقِ اکبر یہ ہجرت کی رفاقت کہہ رہی ہے ہیں معراجِ وفا صدیقِ اکبر مہک اٹھا چمن زارِ تمنا کہا جب میں نے یا صدیقِ اکبر حبیبہ سرورِ کونین کی ہے تمہاری عائشہ صدیقِ اکبر خشیت، عاجزی ، تقوی […]

دین کی شان ہیں عثمان غنی

حق کی پہچان ہیں عثمان غنی بول اٹھی مملکتِ جود وسخا میرے سلطان ہیں عثمان غنی تذکرہ حلم و حیا کا ہے چھڑا اور عنوان ہیں عثمان غنی رونقیں گھر کی پتہ دیتی ہیں آج مہمان ہیں عثمان غنی نائب حضرت صدیق و عمر علی الاعلان ہیں عثمان غنی رنج و آلام ہیں گھبرائے ہوئے […]

وراء گماں سے ہے عظمت حسینِ اعظم کی

کہ روحِ دیں ہے مودّت حسین اعظم کی عطا ہوئی ہیں سبھی نعمتیں بنامِ حسین نفَس نفَس ہے عنایت حسینِ اعظم کی نبی کے دین کو اپنا لہو بھی نذر کیا وفا شعار ہے عترت حسینِ اعظم کی فنا کے ہاتھ کبھی اسکو چھو نہ پائیں گے ہے لازوال حکومت حسینِ اعظم کی کلی کے […]

ہے عالمِ ہست و بود تیرا

سدا سے مولا وجود تیرا منزہ و لاشریک ہے تو فقط ہے حقِ سجود تیرا تو غیب ہے غیب داں بھی تو ہے ہے ذرہ ذرہ شہود تیرا ہے کن فکاں تیری شان یا رب نظام بست و کشود تیرا ثنا ہے آبِ رواں کے لب پر ہے پتہ پتہ حمود تیرا ہے محوِ تقدیس […]