بے طلب مل گئے برگ و بارِ عطا
مصطفی آپ کا یہ شعارِ عطا والئی ملکِ جود وسخا آپ ہیں بے بدل آپ کا ہے منارِ عطا رب نے سارے خزانے دیے آپ کو اور پھر دے دیا اختیارِ عطا دامنِ آرزو بھر دیا آپ نے اب کہاں حاجتِ انتظارِ عطا گردشیں پاس آتی نہیں اس لیے مجھ کو گھیرے ہوئے ہے حصارِ […]