انداز زندگانی کے سارے بدل کے آ

’’یہ کوچۂ حبیب ہے پلکوں سے چل کے آ‘​‘​ اس در پہ آ غرور کو دل سے نکال کر آتے یہاں ہیں کام عمل کب؟ سنبھل کے آ کانِ کرم ہے شہرِ مدینہ کی سرزمیں خاک اس کی واپسی پہ تو چہرے پہ مل کے آ گر چاہیے تجھے بھی غلامی کی عظمتیں اپنی انا […]

جب مقدر میں مرے اذنِ مدینہ آیا

’’خودبخود زیرِ قدم اوج کا زینہ آیا‘​‘​ جس گھڑی آپ کی مدحت کا قرینہ آیا مرے ہاتھوں میں بھی بخشش کا خزینہ آیا جب مصیبت میں لیا نام نبی کا میں نے تو بھنور سے مرا ساحل پہ سفینہ آیا مہرباں ہو کے خدا نے دیے سب کو بیٹے جس گھڑی ان کی ولادت کا […]

رحمتیں اپنی کر عطا مولا

اپنے گھر میں مجھے بلا مولا آس تجھ سے لگی ہے بس میری گرمیٔ حشر سے بچا مولا موت آئے مجھے مدینے میں ہو یہ پوری مری دعا مولا صدقۂ شافعِ اُمم مجھ کو راہ توبہ کی کر عطا مولا ایک مدت سے آرزو ہے مری روضۂ مصطفیٰ دکھا مولا نعت کے صدقے زاہدؔؔ عاصی […]