آپ کے آنے کی دیتا ہے خبر، دیدئہ تر
منعکس کرتا ہے اِک رخنۂ در، دیدئہ تر ایک تو پاؤں کے بوسے کو ہے یہ جادئہ دل ناز فرمانے کو ہے جائے دگر، دیدئہ تر آپ آئیں تو چمک اُٹھے بہ عکسِ طلعت بندہ پرور یہ مرا رشکِ قمر، دیدئہ تر تابِ نظّارہ نہیں، پھر بھی بہ شوقِ خاطر صاف رکھتا ہے بہت صحنِ […]