شب گزیدہ زیست میں وجہِ ضیا ہے بالیقیں
مدحتِ آقا متاعِ بے بہا ہے بالیقیں اُن کا ہی اسمِ کرم ہے طلعتوں کا نقشِ جاں باعثِ تسکینِ دل اُن کی ثنا ہے بالیقیں دیر سے دھڑکا نہیں ہے، دیر سے چہکا نہیں دل مدینے میں کہیں پر جا بسا ہے بالیقیں ایسے ہی خنداں نہیں ہیں شہر کے دیوار و در اذن بر […]