اس کی طرف ہوا جو اشارہ علیؓ کا ہے

خیبر لرز رہا ہے کہ نعرہ علیؓ کا ہے ایمان کی نظر سے ہی آئے گا یہ نظر منظر فضائے دہر میں سارا علی کا ہے جنّت کی آرزو ہے پھر آل نبی سے بُغض جنّت کا یہ نظام تو سارا علیؓ کا ہے نوکِ سناں پہ چڑھ کے جو کرتا رہا کلام زھراؓ کا […]

حیدرؓ و زہراؓ کا ثانی کون ہے کونین میں

بے شبہ بے مثل ہے ان کا نسب دارین میں ان کی عظمت کی گواہی آیتِ تطہیر ہے پھول ہیں گلشن میں ان کے صورتِ حسنینؑ میں جن کو آقا نے کہا یہ دو مرے ریحان ہیں جنتی پھولوں کی خوشبو مرحبا سبطین میں شبرؓ و شبیرؓ کی توقیر کرنا دم بہ دم ہے فلاحِ […]

حضرتِ عثمانؓ کے ذوقِ عبادت کو سلام

زیر شمشیرِِ عدو ان کی تلاوت کو سلام تیرے حلم و بُرد باری کی نہیں ملتی نظیر عجز کے پیکر ترے عجزِ طبیعت کو سلام کہہ دیا سرکار نے عثمانؓ میرا ہے رفیق مرحبا عثمانؓ تیری اس رفاقت کو سلام دین کی خاطر دیا ہے مال و زر دل کھول کر منبعِ جود و سخا […]

درونِ کعبہ ہوا ہے لوگو ظہور جس کا علی علی ہے

جو آنکھ کھولی تو سب سے پہلے نبی کو دیکھا علی علی ہے ہے شہرِ علمِ نبی کا رستہ درِ علی سے جو ہو کے گزرے تبھی تو علمِ نبی کے پیاسوں کے لب پہ نعرہ علی علی ہے نبی نے حیدرؓ کا ہاتھ تھامے غدیرِ خم پر جو کہہ دیا تھا کہ جس بھی […]

اے مرادِ مصطفٰی تجھ پر عمرؓ لاکھوں سلام

تو سبھی کا دلربا تجھ پر عمرؓ لاکھوں سلام نام سنتے ہی ترا شیطاں رفو چکر ہوا دبدبہ اتنا ترا تجھ پر عمرؓ لاکھوں سلام ہیں ستاروں سے کہیں بڑھ کر کے تیری نیکیاں تو ہے اتنا پارسا، تجھ پر عمرؓ لاکھوں سلام تھم گیا بھونچال فوراً، ارضِ طیبہ پر جونہی اک پڑا دُرّہ ترا […]

صدق و صفا کے پیکر صدّیقِؓ با وفا ہیں

سب رہبروں کے رہبر صدّیقِؓ با وفا ہیں تکتے تھے غار میں وہ روئے حبیب تنہا ہو گا وہ کیسا منظر صدّیقِؓ با وفا ہیں وہ سفر، حضر ہو یارو کہ لحد کی ہو رفاقت رہے ساتھ جو برابر صدّیقِؓ با وفا ہیں اصحابیت پہ ان کی مُصحف کرے دلالت جن کا ہے یہ مُقدّر […]

علیؓ کے پسر ہیں جنابِ حسنؑ

نبی کے جگر ہیں جنابِ حسنؑ شبیہِ پیمبر ہیں جو ہو بہو حسِیں خوب تر ہیں جنابِ حسنؑ جھلکتا ہے چہرے سے عکسِ نبی وہ رشکِ قمر ہیں جنابِ حسن فراست جھلکتی ہے گفتار سے ذکا سر بسر ہیں جنابِ حسنؑ دیا ظلمتِ شب کو جس نے اُجال وہ روشن سحر ہیں جنابِ حسنؑ مرے […]

سارے عالم میں انوار کی روشنی

چار سُو ان کے افکار کی روشنی تیرگی میرے من میں ہو کیسے بھلا میرے اندر ہے سرکار کی روشنی پھر زمانے میں جھکتے نہیں ان کے سر جن کے ہاتھوں میں تلوار کی روشنی ان کے گھر میں رہے گا اندھیرا سدا جن کو مطلوب اغیار کی روشنی فصل بوتے ہیں جو حُسنِ اعمال […]

مہکی ہوئی من کی جو فضا دیکھ رہا ہوں

آتی ہوئی طیبہ کی ہوا دیکھ رہا ہوں ہو جائے کبھی مجھ کو شہا اذنِ حضوری میں تیری طرف جانِ وفا دیکھ رہا ہوں اللہ کا گھر وا ہوا ، سرکار کا در بھی ٹلتی یہ کرونا کی وبا دیکھ رہا ہوں سرکارِ دو عالم کے ہے چہرے کا یہ پرتو جوچرخ پہ تاروں میں […]

کملی والے آپ نے ادنیٰ کو اعلیٰ کر دیا

بے کس و بد حال کو رشکِ زمانہ کر دیا کٹ گئی جڑ کفر کی ،ہر شرک کی، الحاد کی ارضِ بطحا کو شہا! یوں صاف ستھرا کر دیا آپ کا آنا ہوا دن پھر گئے مظلوم کے بے کس و لا چار کے غم کا مداوا کر دیا انتشار و افتراق و دشمنی کی […]