جب تلاطم میں کبھی اپنا سفینہ دیکھوں

بہرِ امداد سوئے شہرِ مدینہ دیکھوں یا نبی خواب کو تعبیر کی صورت ہو عطا جاگتی آنکھوں سے میں تیرا مدینہ دیکھوں تیرا دامانِ کرم اتنا کشادہ ہو جائے دامنِ حرف کو محدود کبھی نہ دیکھوں جب اتر جائے خیالِ شہِ والا دل میں متصل فکر سے میں عرش کا زینہ دیکھوں گنگ کو محوِ […]

رفعت جہانِ شعر میں میرے ہنر کی ہے

نوکِ قلم پہ نعت جو خیر البشر کی ہے تصویرِ کعبہ چین ہے میری نگاہ ذکرِ دیار طیبہ بھی ٹھنڈک جگر کی ہے آرائشِ خیال ہے مدحِ رسول پاک جالی نبی کے روضے کی زینت نظر کی ہے رنگ و جمال و نور بھی ہیں اس کے خوشہ چیں کتنی حسین صبح مدینہ نگر کی […]

یادِ صحنِ حرم سنبھال کے رکھ

یعنی ان کا کرم سنبھال کے رکھ اپنی آنکھوں کا نم سنبھال کے رکھ خوفِ ملکِ عدم سنبھال کے رکھ سب کو ملتا ہے یہ کہاں صاحب ہجرِ طیبہ کا غم سنبھال کے رکھ کافی ہے مجھ کوجامِ عشق نبی اپنا تو جامِ جم سنبھال کے رکھ دل کو ذکرِ نبی سے کر سر شار […]

مدینے کی ہوا ہے اور میں ہوں

بہارِ جانفزاں ہے اور میں ہوں قلم ہے رات کا پچھلا پہر ہے خیالِ مصطفیٰ ہے اور میں ہوں مرا مدفن بنے شہر مدینہ یہی لب پر دعا ہے اور میں ہوں مری جھولی میں ہے دولت سخن کی تصور میں خدا ہے اور میں ہوں نہیں ہے آب و دانہ کی ضرورت درودوں کی […]

نوعِ انسان کے لیے آج بھی کردارِ رسول

مشعلِ راہِ ہدیٰ صرف ہے معیارِ رسول ہر زمانے کے لیے رشد و ہدایت کا چراغ سیرتِ سرورِ دیں منبعِ انوارِ رسول عمر بھر تکیہ لگائے ہوئے میں بیٹھا رہوں کاش مل جائے مجھے سایہ دیوارِ رسول جس نے سرکار کی خدمت میں کیا عرض ہنر یعنی حسان وہ شاعر وہ قلم کارِ رسول دستِ […]

یہ فرض عقیدت ادا کر رہا ہوں

میں توصیفِ خیرالوریٰ کر رہا ہوں محمد محمد مدینہ مدینہ یہی ورد صبح و مسا کر رہا ہوں الاؤ دہکتا ہے سینے کے اندر جدائی کا سامنا کر رہا ہوں غموں اور دکھوں کی تمازت میں سر پر بہارِ مدینہ ردا کر رہا ہوں غلامی شاہ مدینہ کی صورت میں تقلیدِ رب علیٰ کر رہا […]