ہر شعر میں عیاں ہے محبت حضور کی

جب سے ہوئی ہے چشمِ عنایت حضور کی ہر دور پر محیط رسالت حضور کی ہر دور کا نصاب ہے سیرت حضور کی نبیوں کے پیشوا کی غلامی نصیب ہے نازاں ہے اپنے بخت پہ امت حضور کی دستِ طلب کو دستِ کونین بخش دے دنیا میں بے مثال سخاوت حضور کی کتنے ہی لوگ […]

پہنچے مرا سلام، حضوری نصیب ہو

آئے کوئی پیام، حضوری نصیب ہو اے رحمت تمام، حضوری نصیب ہو حاضر ہو یہ غلام حضوری نصیب ہو میں شہرّ مصطفیٰ میں کہوں نعتِ مصطفیٰ لکھوں وہ پاک نام، حضوری نصیب ہو شاخ سخن پہ موسمِ گُل نا نزول ہو کِھل اٹھے گُل کلام، حضوری نصیب ہو اک ورد زادِ روی بنے، رہنما بنے […]

شوق سے محوِ سفر دیدۂ نم ہو آقا

منزلِ دیدۂ نم صحنِ حرم ہو آقا اپنی امت پہ ذرا چشمِ کرم ہو آقا رحمتِ کل ہو، شہِ عرب و عجم ہو آقا منزلیں خود مرے قدموں سے لپٹنے آئیں رہبرِ شوق ترا نقشِ قدم ہو آقا جب میں سوچوں تو نئے رنگ سے مدحت اترے جب میں لکھوں تو نئی نعت رقم ہو […]

اُن کی چشمِ کرم کے طلبگار ہیں

سر بسر اب تو ہم شوقِ دیدار ہیں یادِ محبوب میں محوِ اذکار ہیں اُن کے عشاق کیسے طرحدار ہیں کم نصیبوں کو دنیا نے ٹھکرا دیا کملی والے مگر سب کے غمخوار ہیں پا شکستہ چلا ہوں میں اُن کی طرف یہ مری خوش نصیبی کے آثار ہیں رحمتِ دو جہاں، رحمتِ دو جہاں […]

بارہا منزلِ طیبہ کا مسافر ہونا

ہو مقدر ترے دربار میں حاضر ہونا انبیا تیری زیارت کی دعا کرتے ہیں شرف ایسا ہے ترے نور کا ناظر ہونا اول الخلق ہے تو، ختم نبوت تجھ پر سب پہ ظاہر ہے ترا اول و آخر ہونا دل کی خواہش ہے حرا غار میں نعتیں کہنا تیری خلوت، ترے ماحول کا زائر ہونا […]

ظلمت میں جو کرن بھی کہیں وجہِ نور ہے

اُس کا اُس آفتاب سے رشتہ ضرور ہے اس گُل کی معرفت ہے گلتساں کی معرفت خوشبو کا اعتراف دلیلِ شعور ہے میرے حضور پاک، سبھی اہلِ بیت پاک ہی خاندانِ نور نجاست سے دور ہے کنکر سمجھ گئے کہ انہیں اختیار ہے منکر سمجھ نہ پائے تو اُس کا قصور ہے الفاظ با وضو […]

جہانِ جود و سخا میں نہیں ہے اس کا بدل

وہ جس کی چشمِ عطا سب کی مشکلات کا حل ہے اُسی کی مدح گری فنِ شاعری کا فروغ وہی ہے شانِ قصیدہ، وہی ہے جانِ غزل اُس آفتابِ نبوت کے نور سے روشن محبتوں کے مظاہر، عقیدتوں کے محل جہان خلقت و بعثت میں اول و آخر اند کا قافلہ سالار، اعتبارِ ازل خوشا […]

صد شکر کہ پھر لب پہ محمد کی ثنا ہے

پھر وردِ زباں صلِ علیٰ، صلِ علیٰ ہے بے مہرئ ايام سے مفلس ہیں تو کیا ہے ہم جس کے بھکاری ہیں وہ دربار بڑا ہے جس ذرۂ ناچیز کو اس در سے ہو نسبت نکہت ميں وہ گل ہے تو لطافت میں صبا ہے ہر صبح ترے ذکر کی خوشبو سے معطر ہر شام […]

شہریارِ جناں آپ ہیں

رحمتِ دو جہاں آپ ہیں کوئی نوری نہ پہنچا وہاں وصل کی شب جہاں آپ ہیں عبد و معبود میں رابطہ آپ ہیں، بے گماں آپ ہیں شہرِ علم و ہنر مصطفیٰ دیدہ در، نکتہ داں آپ ہیں آپ کا حکم، حکمِ خدا حق نما، حق نشان آپ ہیں واقفِ سرِ عرشِ بریں شاہدِ لامکاں […]

ماحول کی تلخیاں بھلا کر

پڑھ اُن پہ درود، فرض ادا کر کر وردِ درود، سر جھکا کر نظارۂ شہرِ مصطفیٰ کر اُس در پہ ادب سے مانگ سب کچھ خاموش لبوں سے التجا کر اب دور سے دیکھتا ہوں گنبد دیکھوں گا کبھی قریب جا کر خالق ترے سب گناہ بخشے تو مدحِ امامِ انبیا کر اللہ سے مانگ، […]