نبی کی یاد میں خود کو بُھلائے بیٹھے ہیں

اِنہی کی ذات سے بس لَو لگائے بیٹھے ہیں تصورات میں ہر دم انہی کے ہیں جلوے انہی کے ذکر کی محفل سجائے بیٹھے ہیں کبھی تو وصل کی شب ہوگی آپ کی آمد اسی اُمید پہ خود کو جگائے بیٹھے ہیں گزر تو ہو گا کسی رہ گزر سے آقا کا ہر ایک راہ […]

کونین میں ہے سیـدِ ابرار کی رونق

سرکار کے ہونے سے ہے سنسار کی رونق جگمگ ہیں فلک پر جو قمر اور ستارے بخشی ہے انہیں آپ نے انوار کی رونق کس درجہ حسیں کوئے نبی کے ہیں نظارے ہے دل کا سکوں گنبد و مینار کی رونق وہ جالی سنہری وہ حسیں منبر و محراب کرنوں سے مزین در و دیوار […]

حَسیں دیار سے نکلوں تو کوئی بات کروں

حرا کے غار سے نکلوں تو کوئی بات کروں کرم ہوا ہے ، نہیں کوئی بھی خزاں باقی مَیں اس بہار سے نکلوں تو کوئی بات کروں ہوں اِس جگہ پہ جہاں کھوٹے سکے چلتے ہیں مَیں کاروبار سے نکلوں تو کوئی بات کروں زہے نصیب کہ پایا ہے جس کو طیبہ میں مَیں اس […]

ثنائے محمد کی دولت ملی ہے

مقدر سے مجھ کو سعادت ملی ہے یہ احسان ہے مجھ پہ میرے خدا کا مجھے پنج تن کی محبت ملی ہے کرم ہو گیا ہے مرے مصطفیٰ کا کہ اُن سے غلامی کی نسبت ملی ہے وہ دیکھا ہے پیارا سا دربارِ عالی کہ روضے کی مجھ کو زیارت ملی ہے پکارا ہے جب […]

بن جاؤں کبھی میں بھی مدینے کی مکیں کاش

قدموں میں بُلا لیں وہ مجھے عرش نشیں کاش مِل جائیں مقدر سے کبھی وصل کی گھڑیاں کِھل جائے مسرت سے مرا قلبِ حزیں کاش پھر شام و سحر دیکھا کروں جلوے حرم کے اور بیٹھی رہوں گنبدِ خضرا کے قریں کاش روضے پہ سلامی کی جو مِل جائے سعادت چوکھٹ پہ جھکاتی رہوں مَیں […]

مدینے کی فضائیں مِل گئیں دل کو قرار آیا

مقدر اَوج پر ہے آج مجھ کو اعتبار آیا غموں کے چھٹ گئے بادل ہوئی تاریکیاں رُخصت گھٹا رحمت کی جب برسی تو پھر کھل کر نکھار آیا مہک اٹھا چمن دل کا خوشی کے کھل گئے غنچے مرے اجڑے ہوئے گلزار میں موسم بہار آیا تمنائیں مچلتی تھیں بکھرتی تھیں جو سینے میں سمٹ […]

بس گئی ہے دل میں آقا کی محبت کی مہک

کر گئی جاں کو معطر اُن کی شفقت کی مہک ہر گھڑی رہتی ہیں یہ پیاسی نگاہیں منتظر کاش مل جائے کبھی اُن کی زیارت کی مہک میرے لب پر ہیں ترانے آپ کی توصیف کے اور سمائی ہے مری سانسوں میں مدحت کی مہک جب سے آقا کی غلامی کی سعادت مِل گئی دیتی […]

میں لکھ لوں نعت جب تو نُور کی برسات ہوتی ہے

تصور میں مرے بس مصطفیٰ کی ذات ہوتی ہے چھلک جاتے ہیں آنکھوں سے یہ اشکوں کے حسیں موتی کہ جب سرکار کے لطف و کرم کی بات ہوتی ہے مَیں اپنے دل کے آنگن میں کبھی محفل سجاتی ہوں تو میرے چار سو جلوؤں کی اک بارات ہوتی ہے مرے افکار میں الفاظ ایسے […]

پڑھ لیا قرآن سارا نعت خوانی ہو گئی

یوں لگا اَب خوبصورت زندگانی ہو گئی جوڑتی رہتی ہوں مَیں الفاظ اُن کی یاد میں اَب قلم کی نوک پر دل کش روانی ہو گئی آپ کی رحمت کی بارش ہو رہی ہے رات دن کیسی پیاری ہیں یہ گھڑیاں رُت سہانی ہو گئی کِھل گئے مدحت کے غنچے رنگ و بو کا راج […]

چلتے چلتے مصطفیٰ کے آستاں تک آ گئے

یوں لگا اپنے مقدر آسماں تک آ گئے آپ کی رحمت نے بڑھ کر لے لیا آغوش میں لے کے اپنی خواہشوں کو مہرباں تک آ گئے ہر طرف ہے روشنی اور نور ہے پھیلا ہوا آرزو تھی جس جہاں کی اُس جہاں تک آ گئے پڑھ رہے ہیں پھول غنچے آپ پر ہر دم […]