چلتے چلتے مصطفیٰ کے آستاں تک آ گئے
یوں لگا اپنے مقدر آسماں تک آ گئے
آپ کی رحمت نے بڑھ کر لے لیا آغوش میں
لے کے اپنی خواہشوں کو مہرباں تک آ گئے
ہر طرف ہے روشنی اور نور ہے پھیلا ہوا
آرزو تھی جس جہاں کی اُس جہاں تک آ گئے
پڑھ رہے ہیں پھول غنچے آپ پر ہر دم دُرود
مصطفیٰ کے لہلہاتے گلستاں تک آ گئے
آپ کا بچپن جہاں گزرا وہ ہے رشکِ جناں
بخت والے اس حلیمہ کے مکاں تک آ گئے
اپنی دنیا جگمگاتی ہے ستاروں کی طرح
ناز ہم بھی خوبصورت کہکشاں تک آ گئے