پڑا ہوں سرِ سنگِ در مورے آقا

ادھر بھی کرم کی نظر مورے آقا کٹھن کس قدر تھا وہ پل سر زمیں پر گئے جب تھے معراج پر مورے آقا میسر ہو جس رات خوابِ زیارت نہ اس رات کی ہو سحر مورے آقا وہی پل تو ہیں یاد آنے کے قابل جو در پر ہوئے ہیں بسر مورے آقا کریں معبدِ […]

لائقِ حمد و ثناء مالک بھی ہے معبود بھی

تو ہی میرا مقتضا تو ہی مرا مقصود بھی ساری تعریفیں تجھی کو زیب دیتی ہیں فقط شان تیری بے شبہ برتر بھی لا محدود بھی تیرا ہی محتاج ہے یہ زندگانی کا وجود تیری ہی مرضی سے قائم نظمِ ہست و بود بھی ہے نہاں پھر بھی ترے جلوے عیاں ہیں جا بجا خالقِ […]

دیارِ خلد میں جاہ و حشم حسین کا ہے

دیارِ خلد کا ہر پیچ و خم حسین کا ہے خوشی یہ ہے کہ غلامانِ آل سے ہیں ہم حریمِ قلب میں حالانکہ غم حسین کا ہے بھلائے کیسے کوئی داستانِ کرب و بلا لہو شفق پہ ابھی تک رقم حسین کا ہے وہ میرے قلب کو دیتا ہے راحتوں کے گہر جو دل پہ […]

امام غوث اولیاء کے مقتدا علی علی

جری شجیع متقی کرم سخا علی علی حسن حسین کی حسِین یاد مسکرا اٹھی ہمارے دل کی دھڑکنوں نے جب کہا علی علی بس ایک لفظ میں چھپی ہیں مرتضٰی کی خصلتیں حضور شہرِ علم اور با بُہا علی علی مریضِ رنج و غم کے سر سے ٹل گئے تمام دکھ مریضِ غم کے دل […]

لبِ رسول کی دعا، حسین تھا حسین ہے

ہر ایک دل کی التجا، حسین تھا حسین ہے حسین باکمال ہے، وہ فاطمہ کا لال ہے سخی، متین ، باصفا ، حسین تھا حسین ہے وہ پنجتن کی آن ہے، وہ سیدوں کی شان ہے خدا کے دین کی بقا، حسین تھا حسین ہے دل و نظر کا چین ہے، علی کا نورِ عین […]

بابا ہیں ترے شاہِ عرب سیدہ زینب

حـضورِ اکرم کی بڑی شاہزادی سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کی بارگاہ میں بابا ہیں ترے شاہِ عرب سیدہ زینب ہے پاک ترا اعلیٰ نسب سیدہ زینب اے بنتِ نبی بنتِ خدیجہ ترے دل کو پہنچے ہیں بہت رنج و تعب سیدہ زینب اے اُمِ امامہ ترا اکرام ہے واجب کرتے ہیں فرشتے بھی ادب […]

میں سو جاتا ہوں کر کے گفتگو صدیقِ اکبر کی

نظر میں جاگتی ہے جستجو صدیقِ اکبر کی زباں پر انگبیں کا ذائقہ جلوے بکھیرے گا زباں پر بات جب لائے گا تو صدیقِ اکبر کی فرشتے بھی یقیناً سر جھکا کر سن رہے ہوں گے میں باتیں کر رہا تھا باوضو صدیقِ اکبر کی جہاں جلوہ فگن کون و مکاں کے تاج والے ہیں […]

سجا ہے لالہ زار آج نعت کا

ہر ایک قلب پر ہے راج نعت کا ہر ایک صنف کو زوال ہے مگر چلے گا دائمی رواج نعت کا بڑے ادب سے حرف حرف جوڑنا بڑا لطیف ہے مزاج نعت کا بڑا ہی دلربا ہے دل نشین ہے یہ آیتوں میں امتزاج نعت کا لحد نہ ہو گی تیرگی سے آشنا رہے گا […]

خطا ،ختن کے مشک سے دہن کو باوضُو کروں

تو پھر میں نقشِ پائے مصطفیٰ کی گُفتگُو کروں یہ آرزُو بسی ہوئی ہے دھڑکنوں کی خُلد میں کہ فرقتوں کے گھاؤ اُن کی دِید سے رفُو کروں تجھے ہی سوچتا رہوں میں ہر گھڑی شہِ اُمَم بجز ترے ہر اک خیال غرقِ آب جُو کروں ہر ایک نقش ذہن سے مٹا دیا گیا مگر […]

قلم کو ذوقِ نعت بھی ہے شوقِ احتیاط بھی

وَرَق وَرَق پہ لکھ رہا ہے خُلدکی صِراط بھی دیارِ نُور میں ہیں دونوں کیفیات اوج پر غمِ فراق بھی حضُوریوں کا اِنبساط بھی بڑھا رہی ہے اُن کی یاد اِشتیاقِ دید کو خیالِ شاہِ محترم ہے باعثِ نِشاط بھی ہر ایک سوچ مُرتکز ہے کوئے مُشک بار پر اسی سے میرا اُنس بھی ہے […]