ملی ہے محبت حضور آپ کی
بڑی ہے عنایت حضور آپ کی سبھی کے لبوں پر ہے نام آپ کا سبھی کو ہے چاہت حضور آپ کی وہی ہے معزز ہمارے لیے جو کرتا ہے عزت حضور آپ کی دُعا جب بھی مانگی ہے معبود سے تو مانگی ہے قربت حضور آپ کی خدا کے سوا کوئی سمجھا نہیں ہے مخفی […]
معلیٰ
بڑی ہے عنایت حضور آپ کی سبھی کے لبوں پر ہے نام آپ کا سبھی کو ہے چاہت حضور آپ کی وہی ہے معزز ہمارے لیے جو کرتا ہے عزت حضور آپ کی دُعا جب بھی مانگی ہے معبود سے تو مانگی ہے قربت حضور آپ کی خدا کے سوا کوئی سمجھا نہیں ہے مخفی […]
وقفِ مدحت مرا اندازِ بیاں ہو جائے حشر کے روز کڑی دھوپ میں میرے آقا آپ کا قرب مری جائے اماں ہو جائے تھام لوں آپ کی چوکھٹ کو بصد عجز و نیاز آنکھ میں اشک ہوں دل گریہ کناں ہو جائے جسم و جاں ایسے فدا ہوں ترے سنگِ در پر جسم ہو خاک […]
صبح و شام روضے پر قدسیوں کے پھیرے ہیں ہر مقام روشن ہے صبح و شام روشن ہے شش جہات طیبہ میں روشنی کے گھیرے ہیں احتیاط سے چلنا دھیرے سے قدم رکھنا ہر قدم پہ بطحا میں نوریوں کے ڈیرے ہیں اس دیار میں دیکھوں کوئے یار میں دیکھوں باقی زندگانی میں جس قدر […]
وہ مشتِ خاک ہوں جس نے قمر کو چوما ہے زمانہ چوم رہا ہے بڑی عقیدت سے لبِ حبیب نے جب سے حجر کو چوما ہے جو آنکھ عشقِ محمد میں اشکبار ہوئی ملائکہ نے اُسی چشمِ تر کو چوما ہے درُود اول و آخر پڑھا گیا جن کے اُنہی دُعاؤں نے بابِ اثر کو […]
عطا ہو صدقہء حسنینؓ یارسول اللہ نہ تاج و تخت کی خواہش ، نہ مال و زر کی طلب ہو سر پہ آپ کی نعلین یارسول اللہ ہر ایک اس کا ہے شاہد کہ غم کے ماروں کو ملا ہے آپ سے سکھ چین یارسول اللہ مجھے دکھائیے طیبہ کے پھر گلی کوچے بلائیے مجھے […]
اے شاہِ زمن شاہِ سلاطین محمد بے کس کو ملا آپ کی چوکھٹ کا سہارا اے گنجِ کرم حامیِ مسکین محمد ہیں دونوں جہاں آپ کے انوار سے روشن کونین کی آرائش و تزئین محمد قرآن میں ہے آپ کا اللہ ثناء خواں قرآن میں ہے طہٰ و یٰسین محمد ہوں کس سے بیاں آپ […]
رحمت العالمیں سلامُ علیک نورِ عرشِ بریں سلامُ علیک لا مکاں کے مکیں سلامُ علیک مجھ پہ بھی ہو نظر عنایت کی شافعِ مذنبیں سلامُ علیک آپ کے دم سے ہیں زمین و زماں روحِ دنیا و دیں سلام علیک حشر کے روز یا رسول اللہ مجھ کو رکھنا قریں سلامُ علیک سارے انسان خوبصورت […]
حسنِ لاریب ہو بے سایہ ہو لاثانی ہو کعبؓ و حسانؓ کی ہمراہی مقدر ٹھہرے لوا الحمد کے سائے میں ثناء خوانی ہو حاصلِ کن فیکون اور ہو مرکز ، محور شاہِ کونین ہو کونین کی تابانی ہو آپ ہی رکھتے ہیں ہر زخمِ جگر پر مرہم آپ سے کہتے ہیں کوئی بھی پریشانی ہو […]
آپ سے آنحضور ملتا ہے ذکرِ محبوب کر محبت سے! دیکھ! کتنا سرور ملتا ہے مانگنا شرط بھی نہیں لیکن اُن کے در سے ضرور ملتا ہے ماہ و خورشید کو ستاروں کو میرے آقا سے نور ملتا ہے جو بھی اشفاقؔ اُن کے در سے ملے بہ عطائے غفور ملتا ہے
جبینِ شوق ہو خم ،آنکھ نم مدینے میں ہو گفتگو میں سلیقہ ، زباں ہو شائستہ درُودِ پاک رہے دَم بہ دَم مدینے میں قدم قدم پہ فرشتوں نے پَر بچھائے ہیں ذرا سنبھال کے رکھنا قدم مدینے میں تری طلب سے زیادہ تجھے نوازیں گے اُمڈ رہے ہیں بحُورِ کرم مدینے میں زمیں پہ […]