گھٹا فیضان کی امڈی ہوئی ہے
چمن کی ہر کلی نکھری ہوئی ہے حرا کا چاند پہنچا ہے فلک پر عرب کی سرزمیں اونچی ہوئی ہے لبا لب بھر گیا ہے ظرف امکاں تجلی اس قدر پھیلی ہوئی ہے زمیں پر آسماں اترا ہے یا پھر بلندی پر زمیں پہنچی ہوئی ہے غرور و عرش و کرسی مٹ گیا ہے نگاہ […]