فزوں تر عشقِ احمد مصطفیٰؐ ہو

کرم فرما زمانوں پر خدا ہو محبت ہو جو محبوبِ خداؐ سے خدا کی بندگی کا حق ادا ہو خدا کر دے عطا اٹھنے سے پہلے مری سرکارؐ کا دستِ دعا ہو مروّت، حلم ہو انساں کا شیوہ زباں پر لا الہ، صلِ علیٰ ہو حضورؐ اُمت مصائب میں گھری ہے نگہِ لطف و کرم، […]

دشمن ہے گلے کا ہار آقا

لُٹتی ہے مری بہار آقا تم دل کے لیے قرار آقا تم راحتِ جانِ زار آقا تم عرش کے تاجدار مولیٰ تم فرش کے با وقار آقا دامن دامن ہوائے دامن گلشن گلشن بہار آقا بندے ہیں گنہگار بندے آقا ہیں کرم شعار آقا اِس شان کے ہم نے کیا کسی نے دیکھے نہیں زینہار […]

مجرمِ ہیبت زدہ جب فردِ عصیاں لے چلا

لطفِ شہ تسکین دیتا پیش یزداں لے چلا دل کے آئینہ میں جو تصویرِ جاناں لے چلا محفل جنت کی آرائش کا ساماں لے چلا رہروِ جنت کو طیبہ کا بیاباں لے چلا دامنِ دل کھینچتا خارِ مغیلاں لے چلا گل نہ ہو جائے چراغِ زینتِ گلشن کہیں اپنے سر میں مَیں ہوائے دشتِ جاناں […]

دھڑک رہا ہے محمدؐ ہمارے سینے میں

عجیب لطف ہے رمضان کے مہینے میں غم حیات کی موجوں سے کہہ دیا میں نے نبیؐ سے پیار مرے ساتھ ہے سفینے میں نبیؐ سے عشق مرے خون کی حرارت ہے مرے یقین کی خوشبو مرے پسینے میں مرے وجود کو عالم کا ہوش ہو کیسے نبیؐ سے عشق جو شامل ہے میرے پینے […]

حدِ ادراک سے ماورائے گماں

وہ وریٰ الوریٰ کوئی اُس سا کہاں وہ عطائے الہ ، سائر لا مکاں ہادی ، کل وہی مرسلِ مرسلاں اس کو لاکھوں کروڑوں درود و سلام لامکاں اور مکاں کا ہے وہ حکمراں دل کا وہ آسرا اور مسلسل کرم در اُسی کا ہمارا ہے دارالاماں ہے ولائے محمدؐ کی مہر و عطا عاصی […]

دِلا ہم کو محمد کی حمایت ہے تو کیا غم ہے

اگرچہ کل کے دن بھی جو قیامت ہے تو کیا غم ہے ہمیں حضرت کے کلمہ پاک کا ورد و وظیفہ ہے اگرچہ قبر کی شدت نہایت ہے تو کیا غم ہے رہیں گے مومنو خلد بریں میں عیش و عشرت سے اگر دنیائے فانی میں مصیبت ہے تو کیا غم ہے عطاؔ خاطر پریشاں […]

پرچم کشا جمال ہے شہر حبیب میں

ہر نقش بے مثال ہے شہر حبیب میں میری طرف بھی دیکھئے سرکار اک نظر ہر لب پر اک سوال ہے شہر حبیب میں بچھتا ہی جا رہا ہے ہر اک رہگذار پر دل کا عجیب حال ہے شہر حبیب میں جو زخم ہیں لگائے ہوئے روزگار کے ان سب کا اندمال ہے شہر حبیب […]

اللہ کے حبیب شہِ انبیاء کی شان

ارفع ہر اک فکر سے ہے مصطفیٰ شان حق نے بلایا اس لیے اسریٰ کی شب انہیں قدموں سے آپ کے بڑھے عرشِ عُلیٰ کی شان ہر لمحہ آسماں سے فرشتوں کے کارواں آتے ہیں دیکھنے درِ خیرالوریٰ کی شان صدیق بن گیا، کوئی فاروق بن گیا پہچان لی ہے جس نے شہِ دوسرا کی […]

اپنے بھاگ جگانے والے کیسے ہوں گے

اُن سے ہاتھ ملانے والے کیسے ہوں گے نقشِ قدم میں چاند ستارے بکھرے ہیں جادۂ عرش پہ جانے والے کیسے ہوں گے چشمِ لطف سے ذرّے ، سورج چاند ہوئے راہوں میں بچھ جانے والے کیسے ہوں گے اشک کے جگنو کالی شب کو نور کریں دل میں دیے جلانے والے کیسے ہوں گے […]

اشرف الانبیاء ہے ہمارا نبی

وہ نبی کون؟ امت کا پیارا نبی بلبلوں نے جو دیکھی ملاحت تری گل کو صدقے میں تجھ پر اتارا نبی تم ہو وہ حسن والے کہ اللہ نے اپنا محبوب کہہ کر پکارا نبی اور نبیوں کو مخصوص تھیں امتیں ہر اک عالم کا بادی ہمارا نبی آج یوسف بھی ان کی غلامی میں […]