نثار تجھ پہ کہ رخسار کا لیا بوسہ

حلیمہ تونے تو سرکار کا لیا بوسہ مدینہ پاک کے آثار جب نظر آئے زمین چوم کے اشجار کا لیا بوسہ سجائی محفل میلاد جس گھڑی گھر میں مہک نے جھوم کے گھر بار کا لیا بوسہ عکاشہ آپ کی حکمت پہ میں ہوا قربان جو مُہر پاک پہ یوں پیار کا لیا بوسہ جو […]

بخت اپنے بھی اسی طور سنوارے جائیں

کاش کچھ روز مدینے میں گزارے جائیں روشنی پائے محمدؐ کی نگاہوں سے جہاں سورج و چاند ضیا پائیں، ستارے جائیں دین آواز دے تجدیدِ محبت کے لیے اور کربل میں محمدؐ کے دلارے جائیں بے زباں ہو کے بھی ہم کلمہءِ حق بولیں گے دستِ سرکارؐ میں پتھر بھی پکارے جائیں کوئی آواز سے […]

مدینہ دیکھے بنا ہی کہیں نہ مر جائیں

گدائے عشق چلو آؤ ان کے در جائیں اٹھائے بوجھ گناہوں کا اپنے کاندھوں پر شکستہ پا ہی سہی لے کے چشمِ تر جائیں صبا تو گنبدِ خضرا پہ عرض کردینا ہمیں بھی اذن ملے رحمتوں کے گھر جائیں تو اس سے بڑھ کے سعادت بھی اور کیا ہوگی نصیب نعت کے صدقے میں جو […]

رواں رہے گا محبت سے آب آنکھوں میں

کہاں سے دید کی لاؤں گا تاب آنکھوں میں مدینہ یارو مجھے اب قریب لگتا ہے کھِلے ہیں دیکھو معطر گلاب آنکھوں میں شہِ مدینہ کرم کیجیے گا عاصی پر میں آ رہا ہوں لیے اضطراب آنکھوں میں بنا لے سرمہ ملے خاک گر مدینے کی درود پڑھ کے لگا پھر خراب آنکھوں میں ورق […]

مُہر غلامی کی میں پاؤں گا مدینے سے

میں بن کے آؤں گا انساں نیا مدینے سے جو عطر ہے وہ پسینہ مرے حضورؐ کا ہے گلوں نے رنگ لیا تو لیا مدینے سے مرے کریم نے اس طرح مہربانی کی سو اذن نعت کا مجھ کو ملا مدینے سے بروزِ حشر مری جب تلاش کی جائے خدا کرے کہ ملے یہ گدا […]

مہک کے گنبدِ خضرا سے جب بھی تو آئے

ہوا سے سانس کو جنت کی مشک بو آئے درود جیسے تخیل سے لب پہ وارد ہو خیال جھٹ سے مدینے کو جاکے چھو آئے درود پڑھ کے سماعت شریک ہوتی ہے کہیں جو کان میں سیرت کی گفتگو آئے تو داستانِ مدینہ کو یوں سنا زائر مزا جو پایا ہے تونے وہ ہو بہو […]

کہتے ہو تم کہ تم کو یقیں دین پر بھی ہے

حُبِّ رسولِ پاک ﷺ کا دل پر اثر بھی ہے دعوے بہت ہیں عجز کے پر، کرّوفر بھی ہے کچھ حُبِّ اقتدار بھی ہے عشقِ زر بھی ہے ’’اے وارثانِ طُرَّۂ طرفِ کلاہِ کیَ سیلِ زماں کے ایک تھپیڑے کی دیر ہے‘‘ تم اقتدار ہی کو سمجھتے ہو زندگی بھولے ہوئے ہو اپنے ہی لمحاتِ […]

یوں سرِ جادہء احساس ہو مشعل روشن

کہ بندھے صرف مدینے سے دلوں کا بندھن صرف آئینہء کردارِ رسولِ عربی ﷺ روبرو رکھنا ہے دنیا کے ہٹا کر درپن شاعری کا وہ قرینہ ہو مُیسر کہ سدا کھِل سکیں شعر میں مدحت کے گلاب اور سمن آئے اے کاش کہ خوابوں میں وہ لمحہ بھی کبھی ! چھو سکے سرورِ کونین ﷺ […]

ہیں جاں نثار ہم جو رسالت پناہ ﷺ کے

کیوں نقش مٹتے جاتے ہیں دیں سے نباہ کے؟ اُمت کو جو اُخوۃِ باہم سکھائی تھی سب مٹ چکے نشان بھی اُس رسم و راہ کے ایسے فدائی کیسے نظر آئیں دہر میں؟ اپنائیں رنگ ڈھنگ جو حق کی سپاہ کے ہر وصف چھن گیا ہے مسلماں سے خیر کا کیسے کرے گِلے بھی یہ […]

جذبۂ الفت شہہِ خیراُلامم ﷺ کی نذر ہے

میری مدحت آپؐ کی چشمِ کرم کی نذر ہے آج پھر احساسِ دوری بڑھ رہا ہے دم بدم آج پھر رودادِ غم لوح و قلم کی نذر ہے کاش میں دربارِ سرور ﷺ میں پہنچ کر کہہ سکوں زندگی کی ناؤ اب بحرِ عدم کی نذر ہے میرے سجدوں کے لیے اک سمت ہے کعبہ […]