اردوئے معلیٰ

Search

رواں رہے گا محبت سے آب آنکھوں میں

کہاں سے دید کی لاؤں گا تاب آنکھوں میں

 

مدینہ یارو مجھے اب قریب لگتا ہے

کھِلے ہیں دیکھو معطر گلاب آنکھوں میں

 

شہِ مدینہ کرم کیجیے گا عاصی پر

میں آ رہا ہوں لیے اضطراب آنکھوں میں

 

بنا لے سرمہ ملے خاک گر مدینے کی

درود پڑھ کے لگا پھر خراب آنکھوں میں

 

ورق ورق کو پرو ڈالا میں نے اشکوں میں

چُھپا ہے عشق کا سارا نصاب آنکھوں میں

 

بروزِ حشر عطا ہوگا جامِ کوثر بھی

سجا رکھے ہیں کئی میں نے خواب آنکھوں میں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ