رحمتیں اپنی کر عطا مولا

اپنے گھر میں مجھے بلا مولا آس تجھ سے لگی ہے بس میری گرمیٔ حشر سے بچا مولا موت آئے مجھے مدینے میں ہو یہ پوری مری دعا مولا صدقۂ شافعِ اُمم مجھ کو راہ توبہ کی کر عطا مولا ایک مدت سے آرزو ہے مری روضۂ مصطفیٰ دکھا مولا نعت کے صدقے زاہدؔؔ عاصی […]

ہر گھڑی اے میرے مالک! تیری کرتے ہیں ثنا

انس و جن ، شمس و قمر ، حور و ملک ، ارض و سما بحر و بر ، شاخ و شجر ، برگ و ثمر ، لطف و مزہ جسم و جاں ، دست و قدم ، قلب و نظر ، نور و ضیا تو جمیل اور ہے پسندیدہ تجھے حسن و جمال خالقِ […]

دیار ہجر میں شمعیں جلا رہا ہے وہی

مجھے وصال کا مژدہ سنا رہا ہے وہی وہ بے نشاں ہے مگر پھر بھی اپنی قدرت کے نشاں ہزارہا ہر سو دکھا رہا ہے وہی اسی کی ذات مری دستگیر ہے ہمہ حال ہر ابتلا میں مرا آسرا رہا ہے وہی ہزار ماؤں کی ممتا سے بھی وہ بڑھ کر ہے کہ دے کے […]

لا ریب تو لائقِ مدح و ثناء، سبحان اللہ سبحان اللہ

آقای توی در ارض و سما، سبحان اللہ سبحان اللہ انسان خطاؤں کا پتلا، ہو غرق گناہوں میں کتنا در تیرا ہے دائم اس پہ کھلا، سبحان اللہ سبحان اللہ یہ جود و کرم بندوں پہ ترا، بے پایاں رحمت کا دریا تیری یہ عنایت، دستِ غنا، سبحان اللہ سبحان اللہ والشمس دلیلِ صبحِ علم، […]

نعمتیں سب ہوئیں عطا مولا

جو نہ مانگا تها وہ، ملا مولا گر چہ آتے نہیں نظر لیکن ہو حقیقت میں ہر جگہ مولا سر اگر سجدہ سے اٹھائیں ہم بندگی میں بچا ہے کیا مولا تم مرے بن گئے محافظ جب عدو ناکام ہو گیا مولا اس لیے تو زبان پر ہے حمد ہے فقط ایک آسرا مولا

عنایت ہے تری مجھ پر ترا احسان یا اللہ

کہ بن مانگے دیا تونے مجھے ایمان یا اللہ یہ دشت و کوہ و دریا ہیں مظاہر تیری قدرت کے جہاں کا ذرہ ذرہ ہے تری پہچان یا اللہ جہاں کے ذرے ذرے پر فقظ تیری خدائی ہے ترے آگے ہیں سجدہ ریز انس و جان یا اللہ ترے دربارِ عالی کے سوا خم ہو […]

اللہ ! تو رَحْمٰنُ و رحِیْمْ

تو ہی مَلِکْ اور بَرُّ و کَرِیْمْ خَالِقْ اور مُھَیْمِنْ تو عَدْلُ و حَکَمْ اور مُؤْمِنْ تو تو ہی مُعِزُّ و مُذِلُّ و بَصِیْرْ تو ہی سَلَامُ و عَزِیْزُ و خَبِیْرْ خَافِضُ و رَافِعْ اور وَہَّابْ جَامِعُ و مَانِعْ اور تَوَّابْ بَاعِثُ و حَقُّ و وَلِیُّ و شَہِیْدْ وَارِثُ و حَیُّ و عَلِیُّ و حَمِیْدْ […]

مَحبتوں کی مَحبت بھی تو ہے، سب کچھ تُو

تمام حُسن کی غایت بھی تو ہے، سب کچھ تُو مرے قریں بھی مقابل بھی، جاں بھی، بالا بھی نہایتوں کی نہایت بھی تو ہے، سب کچھ تُو خدا بھی، عشق بھی، رازق بھی، پھر محاسب بھی جمالِ جان بھی، غیرت بھی تو ہے، سب کچھ تُو کمالِ خلق بھی، خلقت کا حشر ساماں بھی […]

عشق کو حسن کے انداز سکھا لوں تو چلوں

منظرِ کعبہ نگاہوں میں بسا لوں تو چلوں اپنے محبوبِ حقیقی کو منا لوں تو چلوں اپنی بگڑی ہوئی ہر بات بنا لوں تو چلوں کھینچتا ہے ابھی قدموں کو منافِ کعبہ پیاس تلووں کی ابھی اور بجھا لوں تو چلوں کر لوں اک بار ذرا پھر سے طوافِ کعبہ روح کو رقص کے انداز […]