بے مثل مصطفیٰ سے الفت ہے مرتضیٰ کی

سرکارِ دو جہاں سے قربت ہے مرتضیٰ کی حسنین کے ہیں بابا، شوہر بتُول کے ہیں پھر کتنی خوبصورت نسبت ہے مر تضی کی جس کے نبی ہیں مولا ، اس کے علی ہیں مولا اصحاب میں جدا ہیں عظمت ہے مرتضیٰ کی کھولی نہ آنکھ جب تک آئے نہ شاہِ عالم روزِ ازل سے […]

ہیں نُورِ چشمِ سیّدِ ابرار فاطمہؓ

جنت کی آپؓ مالک و مختار فاطمہؓ محفل سجائی آپؓ کی دل کے دیار میں پھیلے ہیں میرے چار سُو انوار فاطمہؓ ہیں سب سے بڑھ کے آپؓ ہی اس کائنات میں اک ربّ کے سب خزانوں کی حقدار فاطمہؓ خالق کی بارگاہ میں سجدوں کے واسطے رہتی تھیں آپؓ رات کو بیدار فاطمہؓ مشکل […]

آپ سب سے جدا سیدہ عائشہؓ

جانِ خیر الوریٰ سیدہ عائشہؓ آپ نورِ نگاہِ حبیبِ خدا کیسا رتبہ ملا سیدہ عائشہؓ جلوہ گر جس میں تھے سرورِ انبیا وہ ٹھکانا ملا سیدہ عائشہؓ آپ کی شان لفظوں میں ہو کیا بیاں ہیں وفا ہی وفا سیدہ عائشہؓ ہر گھڑی آپ کے سامنے ہی رہا چہرۂ والضحیٰ سیدہ عائشہؓ آخری وقت تھیں […]

سوئی تیری گود میں زہرا کی آل اے کربلا

ہو گیا ہے تیری قسمت کا کمال اے کربلا بس گئی خوشبو شہیدوں کے لہو کی خاک میں کٹ گئے تجھ پر علی کے نو نہال اے کربلا آتے ہیں کرنے زیارت تیری ارضِ پاک پر لے کے سینوں میں سبھی حزن و ملال اے کر بلا تیرا اک اک ذرہ ذرہ بے شبہ رشکِ […]

امت پہ ترا ہے یہ احسان ابُو طالب

تُو ماہِ رسالت کا نگہبان ابُو طالب سب عمر لگائی ہے آقا کی حفاظت میں راضی لو ہوا تجھ سے رحمان ابُو طالب احمد کے وسیلہ سے مانگی ہے دعا تُو نے کامل ہے ترا بے شک ایمان ابو طالب حیدر کے ہیں بابا تو حسنین کے دادا ہیں اللہ نے دی تجھ کو یہ […]

’’اُفق پہ شام کا منظر لہو لہو کیوں ہے‘‘

فلک پہ آج یہ اختر لہو لہو کیوں ہے وہ جس کا رونا بھی ہے طبعِ شہِ دیں پہ گراں وہی برادرِ شبّر لہو لہو کیوں ہے سسک رہی ہے مقدر پہ نینوا کی زمین کہ اس پہ آلِ پیمبر لہو لہو کیوں ہے یزید زادوں سے یہ پوچھتے ہیں شاہِ زمن کہ آلِ نور […]

اتنا عظیم اور کوئی سانحہ نہیں

’’وہ کیا بشر ہے یاد جسے کربلا نہیں‘‘ ایماں کے دعوے دار ہیں ایسے لعین بھی آلِ نبی سے جن کا کوئی واسطہ نہیں نعرہ حسینیت کا لگاتا ہے کھوکھلا حق رو برو یزید کے جو بولتا نہیں جو کربلا کی ریت پہ شبیر کر گئے ایسا کسی بھی شخص نے سجدہ کیا نہیں جس […]

خوشنودیٔ رسول ہے الفت حسین کی

ایذا ہے مصطفٰے کو ، اذیت حسین کی نانا نبی ہے بابا علی ماں بتول ہے بے مثل ہے جہاں میں نجابت حسین کی کیسے نہ ان کے ناز اٹھائیں ملائکہ دوشِ نبی پہ کھیلنا عادت حسین کی سردارِ خلد ہے یہ نواسہ رسول کا وہ جنتی ہے جس کو اجازت حسین کی سر دے […]

روشن ہُوا ہے دہر میں ایسا دیا حسین

جس کو بجھا سکی نہ مخالف ہوا حسین خوشبو سے جس کی آج معطر گلی گلی بستانِ مصطفٰے کا گلِ خوشنما حسین نام و نشاں یزید کا دنیا سے مٹ گیا اسمِ گرامی آپ کا زندہ رہا حسین بہتا فرات آن کے قدموں میں آپ کے ہاتھوں کو ایک بار جو دیتے اٹھا حسین قرآن […]

ذرا کیجیے دلبری غوثِ اعظم

کہ عادت ہے یہ آپ کی غوثِ اعظم لعابِ دہن کی حلاوت ہے ساری لبوں پر ترے چاشنی غوثِ اعظم کمانا حلال اور گفتار میں سچ سبق آپ کا ہے یہی غوثِ اعظم ترے علم و فکر و تدبّر سے مجھ کو کرم کر ! کہ ہو آگہی غوثِ اعظم ملا فیض تجھ کو نبی […]