ہیں مدینے میں چھما چھم رحمتوں کی بارشیں

ہو رہی ہیں خوب پیہم رحمتوں کی بارشیں تذکرہ جس جا نہیں ہے سیّدِ کونین کا اُس جگہ ہوتی ہیں کم کم رحمتوں کی بارشیں صبح و شام آئیں ملائک حاضری کے واسطے کیوں نہ ہوں طیبہ میں ہر دم رحمتوں کی بارشیں برملا آجائے جس کے لب پہ نامِ مصطفیٰ اُس پہ برسیں کیوں […]

حضور آپ کا فرماں زبانِ رحمت ہے

حضور آپ کی سیرت بیانِ رحمت ہے حضور آپ نہ ہوتے تو کچھ نہیں ہوتا حضور آپ کی ہستی ہی جانِ رحمت ہے خدا نے آپ کو رحمت بنا کے بھیجا ہے حضور آپ کا اُسوہ جہانِ رحمت ہے درودِ تاج ہی رہتا ہے ہر گھڑی لب پر کہ یہ درود مرا ارمغانِ رحمت ہے […]

ذکرِ سرور سے عجب دھوم مچا دی جائے

محفلِ نعت پھر اِک بار سجا دی جائے تذکرہ سیّدِ ابرار کا اس طور سے ہو قلب اور ذہن سے ہر فکر بھلا دی جائے ایک لمحے میں شفا پائے گناہوں سے مریض خاک طیبہ کی اسے لا کے سنگھا دی جائے نعت کہنے کے لیے تنگ قوافی ہیں بہت اِک ردیف ایسی کوئی اور […]

از ازل تا بہ ابد اُن کے نگر سے فیضیاب

سارا عالم ہو رہا ہے اُن کے گھر سے فیضیاب آپ ہی کی ہے عنایت آپ ہی کا ہے کرم آرہے ہیں ہو کے سب بابِ اثر سے فیضیاب آپ جن راہوں سے گزرے خُلد کی راہیں بنیں حشر تک ہوں گے سبھی اُس رہ گزر سے فیضیاب کوئے طیبہ کے مکیں ہیں بخت کے […]

خدا کی برسے گی رحمت درودِ پاک پڑھو

جب آئے کوئی مصیبت درودِ پاک پڑھو اگر ہے اُن سے عقیدت درودِ پاک پڑھو بہ ذوق و شوق و محبّت درودِ پاک پڑھو مرے حضور کے صدقے کلامِ پاک میں بھی خدا نے بھیجی ہے آیت، درودِ پاک پڑھو دیا ہے حکم خدا نے یہ اپنے بندوں کو پڑھو نبی پہ بہ کثرت درودِ […]

اُن کی خوشبو جابجا ہے ، کیا زمیں کیا آسماں

مدحتِ خیر الورا ہے ، کیا زمیں کیا آسماں ہر زمانہ ہے اُنہی کا ہے ، اُنہی کی ہر صدی اُن کا سکّہ چل رہا ہے ، کیا زمیں کیا آسماں وہ بشر ہوں یا ملائک محوِ مدحت ہیں سبھی اُن کا چرچا ہو رہا ہے ، کیا زمیں کیا آسماں مسجدوں میں خانقاہوں میں […]

بیٹھا ہوں لے کے کاسہء دل تیری راہ میں

بیٹھا ہوں لے کے کاسۂ دل تیری راہ میں کس چیز کی کمی ہے تری بار گاہ میں ہر شے ہے کائنات کی تیری پناہ میں جلوے ترے ہی نور کے ہیں مہر و ماہ میں یا رب ترے رسول کی الفت لیئے ہوئے ہوتا ہوں سجدہ ریز تری بارگاہ میں نکلے یوں دل سے […]

تخلیقِ دو عالَم کا سبب سیّدِ عالَم

تجھ سا نہ کوئی عالی نسب سیّدِ عالَم انساں ہی نہیں صرف ‘ ترے نور کے آگے جھکتے ہیں ملک بہر ادب سیّدِ عالَم کرتے گئے انساں کو حقیقت سے شناسا کھلتے گئے جب جب ترے لب سیّدِ عالَم سائل کو نہ تھی جنبشِ لب کی کوئی حاجت کی پوری کچھ اس طور طلب سیّدِ […]

مرا جو سرور و سلطان سے تعلق ہے

حقیقتاً یہی رحمٰن سے تعلق ہے بلندیِ شہ گردوں سے ہیں کہاں واقف وہ جن کا عالَمِ امکان سے تعلق ہے میں صحنِ خلد کا اِس واسطے بھی ہوں شیدا اسے مدینے کے بُستان سے تعلق ہے فراق طیبہ میں آنسو یونہی نہیں گرتے اس اضطراب کا وجدان سے تعلق ہے گدائے کوچۂ خیر البشر […]

ہو گیا روشن زمانہ تا ابد سرکار سے

پا گئے ہیں تاب و تب عقل و خرد سرکار سے کون ’’اَوْ اَدْنٰی‘‘ کی منزل کا ہوا ہے راز داں ہے بھلا اونچا جہاں میں کس کا قد سرکار سے کون رکھتا ہے بھلا سیرت مرے سرکار سی کس نے پائے ہیں جہاں میں خال و خد سرکار سے نے کسی کی آل اور […]