اترے وہ اِس طرح مرے خواب و خیال میں
رونق سی لگ گئی دلِ آشفتہ حال میں حسنِ شہِ عرب کی ہیں تابانیاں جدا خورشید تیرتا ہے رخِ پُر جمال میں فیضان ہے یہ ناخنِ پائے حضور کا یونہی کشش نہیں ہے وجودِ ہِلال میں جب دیکھتے تھے شہرِ نبی اٹھتے بیٹھتے دن کام کے وہی تھے مرے ماہ و سال میں پھونکیں حسد […]