ذکرِ خیر الانام ہو جائے

عمر یونہی تمام ہو جائے لب پہ صلِ علیٰ رہے ہر دم یہ ہی عادت مدام ہو جائے جس سے آتی ہو خوشبوئے حسّاں کاش ایسا کلام ہو جائے مشکبو ہوں تخیلات مرے نعت لکھنے سے کام ہو جائے سر پہ رکھ لوں جو نعلِ پاکِ نبی تاج داروں میں نام ہو جائے آتے جاتے […]

یہ کرم ہے ربِ کریم کا مرے لب پہ ذکرِ رسول ہے

کہیں میٹھا میٹھا سُرور ہے کہیں رحمتوں کا نزول ہے میں گدائے آلِ رسول ہوں مرے پاس کوئی کمی نہیں جو ہوئی ہیں اتنی نوازشیں تو یہ فیضِ زہرا بتول ہے ہوں میں گم جو آقا کی یاد میں ہیں انہی کے نام کی برکتیں مری دھڑکنوں میں وہی رہیں یہی چاہتوں کا اصول ہے […]

شبِ سیاہ میں پُرنور ماہِ تام آیا

پیامِ رب لیے نبیوں کا وہ امام آیا انہی کی نعت ہے آیاتِ میں بھی جلوہ فشاں انہی کی شان میں اللہ کا کلام آیا لیا جو نامِ محمد تو ٹل گئی مشکل یہی وسیلہ مری مشکلوں میں کام آیا نبی کی یاد میں گزری ہے زندگی ساری انہی کا ذکر مرے لب پہ صبح […]

سوئے بطحا کبھی میرا سفر ہو

مری منزل ہی آقا کا نگر ہو وہ جن رستوں سے ہوں سرکار گزرے انہی رستوں سے میرا بھی گزر ہو ہوں میرے سامنے روضے کے جلوے ہر اک لمحہ زیارت میں بسر ہو دیوانہ وار میں گلیوں میں گھوموں نہ دنیا کی نہ اپنی کچھ خبر ہو میں چوموں خاک اُن راہوں کی ہر […]

آہٹ ہوئی کہ آمدِ سرکار ہو گئی

گل کھل گئے تو روح بھی سرشار ہو گئی رخصت ہوئی جو تیرگی جگمگ ہوئی فضا کُھل کر پھر آج بارشِ انوار ہو گئی ہم عاصیوں کے بگڑے مقدر سنور گئے ہم پر نگاہِ سیدِ ابرار ہو گئی مرجھا چکا تھا غم سے مری زیست کا شجر اس کی ہر ایک شاخ ثمر بار ہو […]

نظر ہوئی جو حبیبِ داور ! گھڑی بہت خوشگوار آئی

برس گئے ہیں سحابِ رحمت مرے چمن میں بہار آئی وجود میرا مہک رہا ہے کہ کھل گئے ہیں گلاب دل کے نسیم طیبہ دمِ سحر جھومتی ہوئی مشک بار آئی پیام چپکے سے دے گئی ہے کہ شاہِ بطحا بلا رہے ہیں سنا جو پھردل پہ ہاتھ رکھ کر یہی ندا بار بار آئی […]

حضوری کا بنے کوئی بہانہ یا رسول اللہ

تو میناروں کا دیکھوں جگمگانا یا رسول اللہ مرے آقا زیارت کو ترستی ہیں مری آنکھیں زیارت کا عطا ہو آب و دانہ یا رسول اللہ سنہری جالیوں میں وہ چمکتی نور کی کرنیں کبھی دیکھوں میں یہ منظر سہانا یا رسول اللہ قرار آئے جو بیٹھوں گنبدِ خضرا کے سائے میں درِ اقدس پہ […]

ذکرِ حبیبِ پاک دِلوں کا سرور ہے

میری نظر میں آپ کے جلووں کا نور ہے سرکار کی ثنا میں جو کٹتے ہیں رات دن یہ مجھ پہ سب عنایتِ ربِ غفور ہے یادوں کے دیپ جل اٹھے دل کے دیار میں مہکی فضا حرا کی سماں کوہِ طور ہے طیبہ نگر میں ہر گھڑی بٹتی ہیں نعمتیں جس سمت دیکھتے ہیں […]

قرآن میں ہے ساقیٔ کوثر حضور ہیں

کچھ غم نہیں کہ شافعِ محشر حضور ہیں محبوبِ ربّ ہیں اور ہیں محبوبِ دو جہاں اور سارے انبیا کے بھی سرور حضور ہیں پاتے ہیں جس سے مہر و مہ و نجم روشنی اس روشنی کا منبع و محور حضور ہیں ایسا سخی ہے کوئی نہ ایسا غنی کوئی محتاج کے کفیل ہیں یاور […]

مرے لب پر شہِ بطحا کی نعتوں کے ترانے ہیں

بڑا مسرور ہے دل بھی یہ پل کتنے سہانے ہیں اُنہی کے ذکر سے ساری بہاریں لوٹ آتی ہیں بڑی پُر نور گھڑیاں ہیں بڑے رنگیں زمانے ہیں یہی چاہت ہے مدت سے کبھی ہو جائے گی آمد درودِ پاک کے گجروں سے اپنے گھر سجانے ہیں ازل سے ہی سہارا ہے مجھے آقا کی […]