زبان صبحوں میں کھولوں یا کھولوں شاموں میں

ہے نام ایک ہی لب پر ہزار ناموں میں تمہارے نام سے بنتے ہیں کام، کیسے کہوں ’’ تمہاری یاد خلل ڈالتی ہے کاموں میں‘‘ تمہارے نام پہ سودا ہوا شہا! جن کا وہی خریدے گئے سب سے مہنگے داموں میں بہت ہی اوج پہ قسمت تھی ان غلاموں کی شرابِ عشق جو پیتے نظر […]

اُن کا خیال دل میں ہے ہر دم بسا ہوا

ہے جن کا نامِ نامی زباں پر سجا ہوا ایسا نہ ہو مدینے بلایا نہ جاؤں پھر ہر آن میرے دل کو ہے دھڑکا لگا ہوا کیسے بیاں کروں میں ترے در کی رونقیں جس در پہ قدسیوں کا ہے میلہ لگا ہوا اِذنِ حضوری دے دیا مُجھ سے غریب کو دیکھا خدا نے ہاتھ […]

تیری آمد پہ ہیں دلربا ! صف بہ صف

چاند ، تارے ، یہ ارض و سما صف بہ صف آمدِ مصطفےٰ کی حسیں رات ہے آج اترے نجومِ سما صف بہ صف مرحبا مرحبا ! ان کی شانِ علٰی ’’جن کے رستے میں ہیں انبیا صف بہ صف‘‘ لا مکاں کی طرف ہے سفر آپ کا سب کھڑے رہ میں پلکیں بچھا صف […]

’’جز اسوۂ رسول ہر اک راستہ غلط‘‘

سیرت کے ہو خلاف تو ہر واقعہ غلط آلِ نبی سے بغض کا ہو شائبہ اگر ایسے لعین شخص سے ہے واسطہ غلط جس میں نبی کی یاد ہو خلوت ہے بس وہی غافل کرے جو یاد سے ، وہ تخلیہ غلط سنت کے باغیوں کو جو کہتا ہے سرخرو اس تجزیہ نگار کا ہر […]

’’شاخِ مژگاں پر کھلا حرفِ ثنا‘‘

عمر بھر لب پر رہا حرفِ ثنا پائی لہجے نے حلاوت شہد کی جب زباں پر آ گیا حرفِ ثنا میں تہی دامن ، نکما ، بے عمل بس وسیلہ بن گیا حرفِ ثنا ان کی خوشنودی ہے میرا مدّعا مصطفےٰ کی ہے رضا حرفِ ثنا مصطفےٰ آئے لحد میں سامنے پیشِ خدمت کر دیا […]

رحمتِ کل جہاں ہیں رحمتِ کل

شاہِ کون و مکاں ہیں سطوتِ کل وہ شفاعت کریں گے محشر میں ان کی مرضی پہ ہے شفاعتِ کل وہ جو سلطانِ انبیا ٹھہرے ہے انہی کے لئے امامتِ کل سب سے عالی نسب مرے آقا ان کی گھٹی میں ہے شرافتِ کل زندگی ان کی ہے کتابِ ھدیٰ نطقِ عالی ہوا بلاغتِ کل […]

بلند میرے نبی سے ہے بس خدا کا مقام

خدا کے بعد جہاں میں ہے مصطفےٰ کا مقام نہ آ سکے گا کبھی حیطۂ خیال میں وہ گمانِ خلق سے ارفع ہے مصطفےٰ کا مقام حضورِ حق میں وہ ہوتی نہیں ہے رد ہر گز درود پاک سے بڑھتا ہے یوں دعا کا مقام فلک نشین فرشتے حیا کریں ان سے بلند اتنا ہے […]

میری خطائیں گرچہ ہیں کہسار کی طرح

رم جھم ہے رحمتوں کی بھی ہر بار کی طرح صحرائے غم کی دھوپ ہے ، یادِ نبی میں ہم ’’بیٹھے ہوئے ہیں سایۂ دیوار کی طرح‘‘ جا کر خُدا کے پاس بھی اُمّت کی فکر ہے غمخوار کون ہے مرے غمخوار کی طرح سارے جہاں میں گُھوم کے جبریل نے کہا کوئی نہیں جہان […]

’’جوارِ گُنبدِ اَخضر میں رحمت کی چھما چھم ہے‘‘

درِ آقا پہ نُزہت ہے ، نظافت کی چھما چھم ہے مؤاخاتِ مدینہ کا عجب پُر کیف ہے منظر کہ انصار و مہاجر پر اخوّت کی چھما چھم ہے جہاں سدرہ پہ رک جاتے ہیں جبریلِ امیں جیسے وہاں پر بھی مرے آقا پہ رفعت کی چھما چھم ہے وہ جس ماحول میں کِذب و […]

چمکا خدا کے نُور سے غارِ حرا کا نُور

سارے جہاں پہ چھا گیا نُورِ خدا کا نُور آئے نگاہِ ناز میں بدّو جو آپ کی اُن کو عطا کیا گیا فہم و ذکا کا نُور امراض قلب و روح کے ہوں یا بدن کے ہوں اسمِ کرم سے آپ کے پائیں شفا کا نُور جس کو ملی شفاعتِ شافع میانِ حشر سمجھو کہ […]