زبان صبحوں میں کھولوں یا کھولوں شاموں میں
ہے نام ایک ہی لب پر ہزار ناموں میں تمہارے نام سے بنتے ہیں کام، کیسے کہوں ’’ تمہاری یاد خلل ڈالتی ہے کاموں میں‘‘ تمہارے نام پہ سودا ہوا شہا! جن کا وہی خریدے گئے سب سے مہنگے داموں میں بہت ہی اوج پہ قسمت تھی ان غلاموں کی شرابِ عشق جو پیتے نظر […]