تیری دید چھین کے لے گئی ہے بصیرتیں

تجھے ڈھونڈنا تھا ، چراغ ہاتھ سے گر گیا ترے بعد میرا نصیب ساتھ نہ دے سکا ترے ساتھ ڈالی کمند میں نے نجوم پر تو نے اتنی دور بسا لیا ہے نگر کہ اب تجھے دیکھنے کا غرور خاک میں مل گیا مرے حوصلے کا قصور ہے کہ جو بچ گیا مری سانس سانس […]

اُس نے اتنا تو کرلیا ہوتا

بات بڑھنے سے روک لی ہوتی تیری زلفیں نصیب تھیں ورنہ میں کہیں اور الجھ گیا ہوتا تجھ سے بچھڑے تو ہوگئی فرصت وقت نے کتنی جلد بازی کی میں، مرے زخم، میری تنہائی تجھ سے کس نے کہا ادھورا ہوں آئینے سے تمہارے بارے میں بات کرنا عجیب لگتا ہے بات بے بات چپ […]

تیرے نام کا ورد پِیا

ہونٹوں کی مجبوری ہے میرے وقت کی دلہن نے چپ کا زیور پہنا ہے ہجر زدہ دیوانوں کو موسم راس نہیں آتے میں اپنی تنہائی سے سب کچھ ٹھیک نہیں کہتا آپ کبھی خاموشی سے باتیں کر کے دیکھو نا میری آنکھ میں ساون کے بادل چھائے رہتے ہیں خواب خفا ہو جاتے ہیں محرومی […]

مری بربادیاں یہ کہہ رہی ہیں

ہمیں غم کا سفر اچھا لگا ہے تمہاری یاد اتنے کام کی ہے مجھے مشکل میں اندازہ ہوا ہے ترے غم کا گھڑا کھودا ہوا تھا اداسی اب دھکیلے جا رہی ہے تری یادوں بھرا اجڑا قصیدہ مجھے سننا پڑا ہے موسموں سے تجھے پھر یاد کرنے لگ گیا میں تری یادوں سے فرصت جب […]

کہیں آباد ہو جانے سے اچھا

تمہاری راہ میں برباد رہنا ہماری آنکھ پہ لکھا ہوا ہے یہاں خوابوں کی گنجائش نہیں ہے گزر جاتے ہیں اپنا منہ چھپائے مرے خوابوں نے پردہ کر لیا ہے وہاں جانا ضروری ہو گیا تھا کسی کی بات کرنی تھی کسی سے ہماری چاند سے بننے لگی ہے ستارے خوامخواہ لڑنے لگے ہیں مجھے […]

بے خبری کا موسم ہے

باتیں یاد نہیں رہتیں تو میری خاموشی کو کتنا سندر لگتا ہے تنہائی یہ کہتی ہے بات کرو دیواروں سے دروازے کی دستک سے امیدیں وابسطہ ہیں وہ بولی یہ بارش کیوں؟ !میں بولا بے چینی ہے ہجر کے مارے لوگوں کی رنگت بھی اُڑ جاتی ہے میری خاموشی اُس کو کیوں آوازیں دیتی ہے […]

میں تھک گیا ہوں اجالوں میں ڈھونڈ کر اُس کو

اُسے کہو کہ مقدر میں کوئی شام لکھے تمہارے بعد محبت نے حوصلہ تو دیا یہ آسرا ہے مگر آسرا ہے تھوڑا سا اُسے خبر ہی نہیں ہے عقیدتوں کے چراغ کہاں جلائے کہاں پر بجھائے جاتے ہیں کبھی جلائے مری شاعری بھرے اوراق کبھی وہ وصل کے پیغام میرے نام لکھے کسی کسی سے […]

ضبط کرنے والے بھی

کیا کمال ہوتے ہیں خواہشوں کے چنگل سے کون بچ کے نکلا ہے دل کو شاد رکھتی ہے بے سبب اداسی بھی بہہ گیا ہے جانے کیوں ضبط میری آنکھوں سے میں جہاں بھی رہتا ہوں بے شمار رہتا ہوں تم اداس رہنے میں کیوں بلا کے ماہر ہو؟ دیکھ تیرا چہرہ بھی خواب میں […]

مجھے بکھرے بکھرے سے بال یوں بھی پسند ہیں

مجھے ماتمی سے لباس میں نہ ملا کرو مجھے بے وقوف سمجھ رہا ہے مری طرح مری بے دھیانی سے فائدہ جو اُٹھا لیا کسی اُس جہان میں مل کے تجھ سے میں کیا کروں مرے منتشر سے جہان میں مجھے مل کبھی مرے خوش گماں تری چاہتوں کے نثار پر مجھے برملا سی محبتوں […]