خواہی اگر ہلاکِ من، نیست ز مرگ باکِ من

چوں گذری بخاکِ من، زندہ شوم ببوئے تو تُو اگر مجھے مارنا چاہتا ہے تو مجھے بھی موت کا کوئی ڈر خوف نہیں ہے، کیونکہ تُو جب بھی میری خاک پر سے گزرے گا میں تیری خوشبو سے زندہ ہو جاؤں گا

خواہی بہ کعبہ رُو کن و خواہی بہ سومنات

دل بد مکن کہ شش جہت از بہرِ طاعت است چاہے تُو اپنا چہرہ کعبے کی طرف کر اور چاہے سومنات کی طرف لیکن دل بُرا مت کر (سوئے ظن اور بد گمانی مت رکھ) کہ چھ کی چھ جہات (ساری سمتیں) اطاعت کے لیے ہی ہیں

در مجلسِ اُنس ہمدمے یافتہ ام

در پردۂ عشق محرمے یافتہ ام عالم چہ کنم کہ از دو عالم بہتر در سینۂ خویش عالمے یافتہ ام مجلسِ اُلفت میں مجھے اِک ہمدم مل گیا ہے، اور عشق کے پردے میں مجھے اپنا محرم مل گیا ہے میں جہان کو کیا کروں کہ دونوں جہانوں سے بہتر میں اپنے ہی سینے میں […]

دردِ ما را پُرسشِ رسمی زیادت می کند

التفاتِ عام بسیار از تغافل بدتر است تیرا رسمی طور پر پُرسشِ احوال کرنا ہمارے درد کو اور زیادہ کر دیتا ہے پس (ہمارے لیے تیرا) التفاتِ عام اور رسمی بات چیت تیرے تغافل سے بھی بدتر ہے

دو عالم از کتابِ قُدرتِ اُو یک وَرَق باشد

بوَد زاں یک ورق یک نکتۂ عشق انتخابِ من اُس کی کتابِ قدرت (کائنات) میں دو عالم ایک ورق کے مصداق ہیں، اور اِس ایک ورق (دو عالم) میں سے میرا نتخاب بس ایک نکتۂ عشق ہے

زبانِ لاف رُسوا می کند ناقص کمالاں را

کہ رُو بر خاک مالد پرفشانی بستہ بالاں را جو لوگ اپنے فن میں ناقص ہوں (کامل نہ ہوں) اُن کو شیخی مارنا رُسوا ہی کرتا ہے کہ جیسے جس پرندے کے پر بندھے ہوئے ہوں اور وہ اُڑنے کی کوشش کرے تو اُس کا منہ خاک پر رگڑا جاتا ہے

سُودے نکند ہر کہ خریدارِ تو شد

صحت نپذیرد آں کہ بیمارِ تو شد آسودہ نشد دِلے کہ افگارِ تو شد اے وائے بر آنکس کہ گرفتارِ تو شد جو بھی تیرا خریدار ہوا اُسے پھر کسی قسم کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا، جو تیرا بیمار ہوا اُسے پھر صحت نہیں ملتی، جو دل بھی تیرا گھائل ہوا اُسے پھر کبھی آرام […]

عَسَس با دُزد شد دمساز و ما با ہر دو بیگانہ

بہ شب از دزد باشد وحشت و روز از عسس ما را پاسبانوں (چوکیداروں) نے چوروں کے ساتھ یارانہ گانٹھ لیا ہے اور ہم ان دونوں سے بیگانہ ہمارے لیے رات کے وقت چوروں سے ڈر خوف ہے اور دن کے وقت پاسبانوں سے