کیا بتلائیں بعد کسی کے آنکھوں میں کیا کیا رکھا ہے
ساری عمر نبھانا ہے جو ایسا وعدہ رکھا ہے اس کی آنکھ نے خوابوں کی تعبیریں ایسے ڈھونڈیں تھیں جیسے لوحِ حیات پہ اک کاغز کورا سا رکھا ہے چشمِ کشائی کا لمحہ تو ایسا نازک لمحہ تھا ہر سائل کے ہاتھوں پر اپنا ہی کاسہ رکھا ہے رنگ و نور کی یہ محفل تو […]