نہیں لیا کوئی احسانِ باغباں ہم نے
بھری بہار میں چھوڑا ہے گلستاں ہم نے سفر میں رہ گئے پیچھے مگر یہ کم ہے کیا ہر ایک موڑ پہ چھوڑے ہیں کچھ نشاں ہم نے تمھارے نام کی افشاں سے جو سجائی تھی کسی کی مانگ میں بھر دی وہ کہکشاں ہم نے بچا کے لائے تھے بس اک چراغ آندھی سے […]