زیادہ کٹھن ہے ترک ِ نظارہ کے کرب سے
زیادہ کٹھن ہے ترکِ نظارہ کے کرب سے اُس محوِ دید کو پسِ منظر سے دیکھنا فی الحال میں زمین کو اُوپر سے دیکھ لوں پھر تو ہے تا ابد اسے اندر سے دیکھنا میں بھی افق پہ دید جماؤں گا دن ڈھلے تم بھی زمیں کی سمت ، سمندر سے دیکھنا وہ بے دِلی […]