فراموش شدہ خدائے سخن
اَئے کسی عہدِ گزشتہ کے فراموش خدا عصرِ حاضر میں یہ توہین مبارک ہو تجھے سج گئے پھر سے نئے زخم ترے سینے پر جذبہ مرگ کی تسکین مبارک ہو تجھے کون تسلیم کرے گا کہ کسی کی خاطر تُو نے وہ کچھ بھی نہ پایا کہ میسر تھا تجھے تُو تہی دست سرِ دشت […]