غبارِ خوابِ یقیں روز و شب پہ طاری ہے
گماں کی شکل بھی اب خال و خد سے عاری ہے حیات ہم پہ گزرتی رہی قیامت سی حیات ہم نے گزاری تو کیا گزاری ہے زمینِ خواب پہ اگتے ہیں سانحے اب تک تمہارے عہدِ محبت کا فیض جاری ہے قضا کی دودھیا ، مخروط انگلیوں نے ابھی وفا کی زلف بڑے پیار سے […]