کتب میں یکتا کتاب ٹھہری
وہ زندگی کا نصاب ٹھہری
سبھی رسولوں میں ایک ہستی
بڑی ہی عزت مآب ٹھہری
کتابِ حق کی ہر ایک آیت
نبی کی سیرت کا باب ٹھہری
انہی کے دم سے ہے بس حقیقت
وگرنہ ہر شے سراب ٹھہری
یہ رحمتِ عالمیں کی رحمت
تو گویا مثلِ سحاب ٹھہری
میانِ عاصی و نارِ دوذخ
وہ ذاتِ احمد ، حجاب ٹھہری
ہے بے ادب کو یہاں اذیّت
تو آخرت بھی خراب ٹھہری
کہ ان کے آگے تمام دنیا
جلیل مثلِ حباب ٹھہری