نبی کے سنگِ درِ آستاں کی بات کریں

زمیں پہ رکھے ہُوئے آسماں کی بات کریں

وہ دشتِ ناز اگرچہ نہیں رہینِ مثال

برائے فہم ہی باغِ جناں کی بات کریں

کریم کیسا نوازا ہے تیری مدحت نے

کریم، لوگ، ترے بے زباں کی بات کریں

بھلا یہ آپ کے ہُوتے ہُوئے غریب نواز

غریب کس کو پُکاریں، کہاں کی بات کریں

سُنیں تو اُن کے ہی تذکارِ دلنشین سُنیں

کریں تو سیدِ کون و مکاں کی بات کریں

بہت ضروری ہے اِس عہدِ بے مرام کے لوگ

سکونِ جاں کے لیے جانِ جاں کی بات کریں

اُنہیں کی بات سخن کا جواز ہے مقصود

سو نعت کہہ لیں تو شعر و بیاں کی بات کریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]