تو جس کو مانگتا ہے وہی تاج پوش سر
تیرے حضورِ ناز کبھی کا جھکا چکے دیکھیں تو کیا چھپا ہے پسِ پردہِ فنا ائے زندگی تجھے تو بہت آزما چکے دم بھر کو دم بھی لیں تو نہیں اب مضائقہ ہم دل کی دسترس سے بہت دور آ چکے تم آ گئے ہو تو ہو چلو رقصِ مرگ پھر یوں تو ہزار بار […]
