واہ کیا جود و کرم ہے شہِ بطحا تیرا

نہیں سنتا ہی نہیں مانگنے والا تیرا دھارے چلتے ہیں عطا کے وہ ہے قطرہ تیرا تارے کھلتے ہیں سخا کے وہ ہے ذرہ تیرا فیض ہے یا شہ تسنیم نرالا تیرا آپ پیاسوں کے تجسس میں ہے دریا تیرا اغنیا پلتے ہیں در سے وہ ہے باڑا تیرا اصفیا چلتے ہیں سر سے وہ […]

یہ بسمل خستہ دل آتش بجاں تیرا ہے یا میرا

مسلماں خاکداں میں میہماں تیرا ہے یا میرا بجا ہے شک ترا یا رب مرے اخلاصِ طاعت پر قصور و حور کا لیکن بیاں تیرا ہے یا میرا علوم و آگہی میری ہے گرچہ فتنہ زا لیکن یہ کارِ کشفِ اسرارِ جہاں تیرا ہے یا میرا نگاہ و دل کی لغزش پر سزاوارِ سزا ہوں […]

لطف ان کا عام ہو ہی جائے گا

شاد ہر ناکام ہو ہی جائے گا جان دے دو وعدہ ءِ دیدار پر نقد اپنا دام ہو ہی جائے گا شاد ہے فردوس یعنی ایک دن قسمت خدام ہو ہی جائے گا یاد رہ جائیں گی یہ بے باکیاں نفس تو تو رام ہو ہی جائے گا بے نشانوں کا نشاں مٹتا نہیں مٹتے […]

آغا افتخار حسین کا یوم پیدائش

آج پاکستان سے تعلق رکھنے والے نامور مؤرخ، محقق، ناول نگار، ڈراما نویس، سول سرونٹ، مترجم اور قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے سابق وزیٹنگ پروفیسر ڈاکٹر آغا افتخار حسین کا یوم پیدائش ہے۔ (پیدائش: 17 اپریل، 1921ء – وفات: 31 مئی، 1984ء) —— ڈاکٹر آغا افتخار حسین پاکستان سے تعلق رکھنے والے نامور سول […]

آرزو لکھنوی کا یوم وفات

آج معروف شاعر آرزو لکھنوی کا یوم وفات ہے۔ (پیدائش: 16 فروری، 1873ء- وفات: 17 اپریل، 1951ء) —— آرزو لکھنوی کا نام سید انور حسین تھا ۔ ان کی پیدائش 16 فروری 1873 کو لکھنو کے ایک متمول خاندان میں ہوئی تھی ۔ ان کے والد میر ذاکر حسین یاس بھی شاعر تھے اس لئے […]

بہ ہر صورت یہ دیکھا ہے کسی صورت زیاں پہنچا

نشیمن پایۂ تکمیل تک میرا کہاں پہنچا پئے سجدہ جھکی جاتی ہے کیوں لوحِ جبیں اپنی یہیں نزدیک اب شاید مقامِ آستاں پہنچا ہمارے چار تنکوں کے نشیمن کا خدا حافظ کہ اب صحنِ چمن تک شعلۂ برقِ تپاں پہنچا سمجھ لے گا حقیقت سوزِ دل کی اے جفا پیشہ کوئی نالہ جو تا حدِ […]

خدا کی نعمتوں سے نعمتیں کچھ اور کر پیدا

خدا نے آنکھ دی تو کر محبت کی نظر پیدا یہ ہوتے ہیں بہ فیضِ سوزشِ قلب و جگر پیدا کہ آنکھیں خود نہیں کر سکتیں اشکوں کے گہر پیدا تری خانہ خرابی سے ہے میرے دل میں ڈر پیدا کسی صورت سے کر لے تو دلِ یزداں میں گھر پیدا ازل کے دن اٹھا […]

دل پہ اُف عاشقی میں کیا گزرا

حادثہ روز اک نیا گزرا کچھ برا گزرا، کچھ بھلا گزرا یونہی دنیا کا سلسلہ گزرا وہ ستم گر، نہ اس میں خوئے ستم پھر یہ کیوں شک سا بارہا گزرا پھر ہرے ہو گئے جراحتِ دل پھر کوئی سانحہ نیا گزرا ہو کوئی حال اہلِ محفل کا آج میں حالِ دل سنا گزرا تاب […]

نیا سلسلہ آئے دن امتحاں کا

نیا سلسلہ آئے دن امتحاں کا ہے دستورِ پارینہ بزمِ جہاں کا کرے سامنا پھر اس ابرو کماں کا یہ دیدہ تو دیکھیں دلِ نیم جاں کا کبھی تو وہ ہو گا جفاؤں سے تائب ہے اک واہمہ میرے حسنِ گماں کا سرشکِ مژہ سے کب اندازۂ غم کسے حال معلوم سوزِ نہاں کا زمیں […]

نظارہ کریں کیسے تری جلوہ گری کا

پردہ ابھی حائل ہے مری بے بصری کا اسلوب نیا راس نہیں چارہ گری کا بیمار پہ عالم ہے وہی بے خبری کا چسکا اسے اُف پڑ ہی گیا در بدری کا کیا کیجیے انساں کی اس آشفتہ سری کا یہ راہِ محبت ہے یہ کانٹوں سے بھری ہے مقدور نہیں سب کو مری ہمسفری […]