اتنا بڑھا بشر، کہ ستارے ہیں گردِ راہ

اتنا گھٹا، کہ خاک پہ سایہ سا رہ گیا

ہنگامہ ہائے کارگہِ روز و شب نہ پوچھ

اتنا ہجوم تھا ، کہ میں تنہا سا رہ گیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated