اردوئے معلیٰ

اس شخص کی قسمت میں نہ دنیا ہے نہ دیں ہے

شامل جو غلامان محمد میں نہیں ہے

 

یہ اپنا عقیدہ ہے، یہی اپنا یقیں ہے

ہم دور ہوں اس ذات سے وہ دور نہیں ہے

 

اللہ کا محبوب سر عرش بریں ہے

امت کے سوا ذکر کوئی اور نہیں ہے

 

دنیا ہو کہ محشر ہو، سفر ہو کہ حضر ہو

کیا خوف کہ جس دل میں ترا عشق مکیں ہے

 

بازیچہ اطفال ہے وہ فکر و تجسس

وابستہ جو اس ذات گرامی سے نہیں ہے

 

ذہنوں پہ نہیں جس کی حکومت ہے دلوں پر

وہ نور یقیں، نور یقیں، نور یقیں ہے

 

بے فیض ہے اس کے لیے تشبیہ و علامت

وہ ذات مبارک جو ہر اک شے سے حسیں ہے

 

ہے ظلمت ادہام ظفرؔ مجھ سے گریزاں

اللہ کے محبوب کی الفت مرا دیں ہے

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات