اوجِ فلک پہ دیکھیے شانِ عُلٰی کے رنگ
’’پھیلے ہوئے ہیں چار سُو اُن کی عطا کے رنگ‘‘
سارے نبی رسول ہیں رتبے میں بے مثال
دیکھے ہیں پرحضورنے عرشِ عُلٰی کے رنگ
ہر شخص تیری راہ میں پلکیں بچھائے گا
سیرت کا دیکھ خود پہ ذرا سا چڑھا کے رنگ
تاباں ہیں مہر و ماہ بھی اُن ہی کے نُور سے
جھلکے ہیں آسمان میں اُس دلربا کے رنگ
مانگے کوئی ہزار تو دیتے ہیں وہ کروڑ
ایسے کوئی دکھاؤ تو جُود و سخا کے رنگ
بارش طلب کی قوم نے ، اُٹھے نبی کے ہاتھ
دیکھے تمام قوم نے ان کی دُعا کے رنگ
ہر دم جو ہم رکاب تھے اب ہیں لحد میں ساتھ
روضے پہ جا کے دیکھ لو اہلِ وفا کے رنگ
ذرّے سے آسمان تلک رویا ہر کوئی
کس درجہ دل خراش تھے کرب و بلا کے رنگ
دار و رسن پہ جُھول کے عُشّاق نے کہا
ہوتے ہیں ایسے ،دیکھ لو اُن سے وفا کے رنگ
عاصی جلیل بھی ہے محمد کا نعت گو
بس ماورائے فہم ہیں میرے خُدا کے رنگ