اردوئے معلیٰ

آتی ہے رات دن اک آواز یہ حرم سے

رونق جہاں پہ چھائی آقا کے دم قدم سے

 

توفیق نعت کی ہے سرکار کے کرم سے

لکھتا ہوں نعت دل پر عرفان کے قلم سے

 

دکھ درد دور میرے فوراً ہی ہو گئے تھے

نعتِ نبی پڑھی جب محفل میں چشمِ نم سے

 

اک بار حاضری کی توفیق گر ملے تو

سب حال دل کے کہہ دوں سرکارِ محترم سے

 

زاہدؔؔ کو خوف ہو کیوں محشر کی سختیوں کا

بخشش تو اس کی ہو گی محبوب کے کرم سے

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ