اردوئے معلیٰ

(خواب میں زیارتِ رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے شرف یاب ہونے کے بعد)

اک ترے خواب کی پہچان ہماری آنکھیں

ہوگئیں فخرِ دل و جان ہماری آنکھیں

 

رکھ کے آنکھوں میں تجھے موند لیں اپنی پلکیں

یوں رہیں صورتِ جز دان ہماری آنکھیں

 

اب ترے بعد کسی اور کو کیسے دیکھیں

ہوگئیں تجھ پہ تو قربان ہماری آنکھیں

 

جانے کس عرضِ تمنا نے ثمر بار کیا

کس عبادت کا ہیں فیضان ہماری آنکھیں

 

جیسے صحرا کی کڑی دھوپ میں پیاسے راہی

اس طرح رہتی تھیں ویران ہماری آنکھیں

 

اب انہیں گردِ زمانہ سے رکھیں گے محفوظ

اب ہیں سرمایہ ایمان ہماری آنکھیں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ