باد چلتی ہے یوں قرینے سے

جیسے آئی ہو یہ مدینے سے

اے حبیبِ خدا عنایت ہو

کچھ تو رحمت مجھے خزینے سے

آپ محشر کے دن لگا لینا

میرے آقا مجھے بھی سینے سے

سب جہانوں کے سارے پھولوں کی

باس کم تر ہے اس پسینے سے

جس میں حبّ رسولِ پاک نہ ہو

مرنا بہتر ہے ایسے جینے سے

گرچہ انساں ہوں میں فرومایہ

مجھ کو نسبت ہے اس سفینے سے

ایسا نبیوں میں ہے مقام ان کا

جیسے زیور میں ہوں نگینے سے

آپ پہنچے تھے عرش پر آقا

سدرۃ المنتہیٰ کے زینے سے

قرب سلمان کو ہے ان کا عزیز

حوض کوثر کا پانی پینے سے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]