باد چلتی ہے یوں قرینے سے
جیسے آئی ہو یہ مدینے سے
اے حبیبِ خدا عنایت ہو
کچھ تو رحمت مجھے خزینے سے
آپ محشر کے دن لگا لینا
میرے آقا مجھے بھی سینے سے
سب جہانوں کے سارے پھولوں کی
باس کم تر ہے اس پسینے سے
جس میں حبّ رسولِ پاک نہ ہو
مرنا بہتر ہے ایسے جینے سے
گرچہ انساں ہوں میں فرومایہ
مجھ کو نسبت ہے اس سفینے سے
ایسا نبیوں میں ہے مقام ان کا
جیسے زیور میں ہوں نگینے سے
آپ پہنچے تھے عرش پر آقا
سدرۃ المنتہیٰ کے زینے سے
قرب سلمان کو ہے ان کا عزیز
حوض کوثر کا پانی پینے سے