اردوئے معلیٰ

بھرے ہیں گھاؤ مرے جب لیا ہے آپ کا نام

مرے نصیب کی گویا شفا ہے آپ کا نام

 

لکھا ہے قلب کی تختی پہ اس لئے میں نے

’’میں جانتا ہوں کہ سِرِ بقا ہے آپ کا نام‘‘

 

لیا جو نامِ محمد تو ہونٹ فورًا ہی

ملے ہیں شوق سے چوما گیا ہے آپ کا نام

 

گِھرا تھا میں جو بھنور میں تو میری آہ و فغاں

سنی خدا نے وسیلہ بنا ہے آپ کا نام

 

ہوا جو آپ کی بابت سوال تربت میں

کرم ہوا کہ زباں نے لیا ہے آپ کا نام

 

چلی جو بات شفاعت کی حشر میں آقا !

تو انبیا و رُسُل نے چُنا ہے آپ کا نام

 

درود آپ پہ پڑھتا ہے خود خدا چونکہ

اسے فنا نہیں یعنی بقا ہے آپ کا نام

 

مہک حرا کی سی رہتی ہے میری سانسوں میں

دلِ جلیل پہ جب سے سجا ہے آپ کا نام

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔