ترا لطف تیری عطا فاطمہ

ہمیں بھی ہے در کار یا فاطمہ

سخاوت ہے دامن پسارے ہوئے

ترا گھر ہے رشکِ غنا فاطمہ

ہوئی بزمِ کونین کی آبرو

پدر کی ترے خاکِ پا فاطمہ

کیا ہے ہمیشہ تری یاد نے

مداوا مرے رنج کا فاطمہ

ملائک ہیں خدامِ در آپ کے

یہ اوجِ کمال آپ کا فاطمہ

نجابت ، شرافت ، نزاکت ، حیا

ہر اک وصف کی انتہا فاطمہ

اجالے کرے مہر و مہ کو عطا

تری جھونپڑی کا دیا فاطمہ

ہوئی جس پہ تیری نگاہ کرم

ہوا پھر نہ وہ غمزدہ فاطمہ

ہیں زیبائشِ آسمان وفا

حسین و حسن ، مرتضی ، فاطمہ

ہے جانِ طہارت، خدا کی قسم

تری نور پیکر ردا فاطمہ

ملا تجھ کو گھٹی میں صبرِ جمیل

قناعت ہے تیری غذا فاطمہ

عیاں مہر تاباں کی مانند ہے

فضیلت تری سیدہ فاطمہ

یہ تیری صدف تیری ادنیٰ کنیز

ہے سو جاں سے تجھ پر فدا فاطمہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

مر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلی ڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے تو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منہ اور بپھر جاتا ہے چار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سر مکھ ہو تو اک وار میں دو پر کالے ہاتھ پڑتا […]

بندہ قادر کا بھی، قادر بھی ہے عبد القادر

سرِ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبد القادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملت بھی ہے علمِ اسرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر منبع فیض بھی ہے مجمع افضال بھی ہے مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبد القادر قطب ابدال بھی ہے محور ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرہ سرّ بھی ہے عبد […]